سعودی عرب میں 19 سالہ لڑکی آپریشن کے بعد لڑکا بن گئی

ویب ڈیسک  جمعـء 20 مئ 2022
والدین نے شناختی کارڈ سمیت دستاویزات میں جنس کی تبدیلی کےاندراج کا مطالبہ کردیا، فوٹو: سعودی میڈیا

والدین نے شناختی کارڈ سمیت دستاویزات میں جنس کی تبدیلی کےاندراج کا مطالبہ کردیا، فوٹو: سعودی میڈیا

ریاض: سعودی عرب میں ایک لڑکی کے طور پر 19 برس تک زندگی گزارنے والی رائد جنسی تبدیلی کے بعد لڑکا بن گئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی رہائشی رائد جب پیدا ہوئیں تو ایک لڑکی تھیں تاہم 14 برس کی عمر میں ان کی آواز اور جسمانی ساخت میں تبدیلی ہونا شروع ہوگئیں جس پر والدین نے ڈاکٹر سے مشورہ کیا۔

ڈاکٹرز نے بلوغت کے بعد چیک اپ کے لیے آنے کو کہا تاکہ ضروری ٹیسٹس کیے جا سکیں۔ 19 سال کی عمر میں رائد کے جدید ترین ایکسرے ٹیکنالوجی کی رپورٹ میں رائد کے لڑکی نہیں بلکہ لڑکا ہونے کی تصدیق ہوگئی۔

رائد چند ضروری آپریشن کے بعد مکمل طور پر لڑکا بن گئے ہیں لیکن اپنی نوعیت کے واحد واقعے کی بنا پر معاشرے میں متعدد سوالات کھڑے ہوگئے ہیں اور کئی لوگ شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں۔

رائد کے والدین نے شناختی کارڈ سمیت اہم دستاویزات پر جنس کی تبدیلی کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔