سانپ کے زہر کو غیر مؤثر کرنے والا مرکب دریافت
ڈیٹا کے مطابق بوتھراپس جیرارکا نامی یہ سانپ برازیل میں ہر سال اندازاً 26 ہزار لوگوں کو ڈستا ہے
SYDNEY:
برازیلی محققین نے پھلوں اور سبزیوں میں ایک ایسا مرکب دریافت کیا ہے جو جنوبی امریکا میں بکثرت پائے جانے والے زہریلے پِٹ وائپر سانپ کے زہر کو غیر مؤثر کر سکتا ہے۔
آن لائن ریپٹائل ڈیٹا کے مطابق بوتھراپس جیرارکا نامی یہ سانپ برازیل میں ہر سال اندازاً 26 ہزار لوگوں کو ڈستا ہے۔
برازیل کے شہر ساؤ پاؤلو کے بیوٹانٹن انسٹیٹیوٹ میں کی جانے والی یہ تحقیق جو فرنٹیئرز اِن فارماکولوجی میں شائع ہوئی ہے، میں معلوم ہوا ہے کہ ریوٹِن نامی مرکب کا تبدیل شدہ ورژن سانپ کے کانٹنے کے اثر کو مؤخر کر سکتا ہے۔
تحقیق میں حاصل ہونے والے اس نتیجے کی بدولت انسداد بوتھراپِک سیرم سے اس زہریلے سانپ کے کاٹے کے علاج کو مدد مل سکتی ہے۔ ایسا ہونا نواحی علاقوں میں سانپ کے کاٹنے کے کیسز کو فوری طبی امداد دے گا جہاں طبی امداد کی فوری فراہمی ناممکن ہے۔
تحقیق کو کو آرڈینیٹ کرنے والے مارسیلو سینٹورو کا کہنا تھا کہ یہ سیرم سانپ کے کاٹے کے بنیادی اثر کا علاج کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طریقے سے ریوٹن سیرم کے متبادل کے طور پر نہیں بلکہ ایک معاون کے طور پر کام کرے گا اور زہر کے اثرات کو مؤخر کرتے ہوئے خون کے بہاؤ اور سوزش کو قابو کرے گا۔