شمالی کوریا سے چلنے والی ہواؤں سے کورونا ہمارے ملک آرہا ہے چین

چینی کے شہر ڈینگ ڈونگ میں اپریل سے لاک ڈاؤن کے باوجود کورونا کے نئے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے


ویب ڈیسک June 08, 2022
چین میں کورونا ایک بار پھر سر اُٹھا رہا ہے، فوٹو: فائل

چین نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا سے آنے والی ہواؤں کے ذریعے کورونا وائرس ہمارے ملک میں داخل ہورہا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا کی سرحد کے نزدیک چین کے 21 لاکھ والی آبادی شہر ڈین ڈونگ میں اپریل سے کورونا وبا کے پھیلاؤ کے باعث لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا تاہم ہفتوں پر مشتمل لاک ڈاؤن کے باوجود وبا پر مکمل طور پر قابو نہیں پایا جا سکا۔

جس پر شہری انتظامیہ نے ایک انوکھا دعویٰ کیا ہے کہ ایسے افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے جو چار دن سے گھر سے باہر ہی نہیں نکلے اور چار روز قبل کا ٹیسٹ بھی منفی آیا تھا۔ اس لیے ممکنہ طور پر وائرس شمالی کوریا سے ہوا کے ذریعے آیا ہوگا۔

شہری انتظامیہ کے اس انکشاف کے بعد صوبائی اور وفاقی حکومت نے شہریوں کو دن کے وقت گھروں کی کھڑکیاں بند رکھنے کی ہدایت کی ہے تاہم چین کے اس فیصلے پر عالمی سطح پر مذاق بن گیا ہے۔

شمالی کوریا اور چین کے درمیان 1300 کلومیٹر کی ملحقہ سرحد ہے جو دریائے یالو کی وجہ سے کچھ مقامات پر ایک دوسرے علیحدہ بھی ہوتی ہے۔

خیال رہے کہ کورونا سے متعلق سائنس دانوں کی تحقیق کے مطابق ہوا کے ذریعے وائرس اتنی دور تک نہیں پہنچ سکتے۔

تاہم یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ شمالی کوریا میں کورونا کی صورت حال دن بدن بدتر ہوتی جا رہی ہے اور سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق رواں برس اپریل سے تاحال 40 لاکھ نئے کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں