- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
- انڈونیشیا میں سیلاب اور لاوے میں بچوں سمیت 14 افراد بہہ گئے
- دوسرا ٹی20؛ کیا عامر پلئینگ الیون کا حصہ ہوں گے؟
- کشمیر ایکشن کمیٹی قیادت کا پرتشدد واقعات سے اظہارِ لاتعلقی، بھارتی پروپیگنڈہ بے نقاب
- کراچی میں موٹرسائیکل چھیننے کے دوران فائرنگ سے شہری جاں بحق، ویڈیو سامنے آگئی
- کراچی میں 180 سال پرانی عمارت کا زینہ زمین بوس، پھنسے رہائشیوں کو بچالیا گیا
- پاک آئرلینڈ سیریز؛ دوسرا میچ آج کھیلا جائے گا! ٹیم میں 2 تبدیلیاں متوقع
- اگلے ماہ پیرس کیلیے پروازیں چلانے کیلیے تیار، ترجمان پی آئی اے
- پاکستان، چین کا سی پیک کے تحت دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق
- گندم اور استعمال شدہ کاروں کی درآمد پرڈیوٹی میں اضافے کی تجاویز
- آئی کیوب قمرکی کامیابی، ایک اور سیٹلائٹ لانچ کرنے کا فیصلہ
- امریکا نے غزہ جنگ بندی کیلئے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی شرط رکھ دی
- ماؤں کو اپنی زندگی بھی جینے دیجیے!
- جنت نظیر ہے میری ماں ۔۔۔
- کرکٹرز بھی اذلان شاہ ہاکی کپ فائنل کھیلنے والی ٹیم کی سپورٹ میں بول اُٹھے
- ایک عام ماں بھی ’بادشاہ گر‘ ہے۔۔۔!
- آئرلینڈ کیخلاف شکست؛ رمیز راجا نے بھی ٹیم کو آڑے ہاتھوں لے لیا
جس ملک میں شراب پر پابندی نہیں، وہاں کوکومو بیچنے کیلیے چاکلیٹ پر پابندی ہے، بابر اعوان
اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ جس ملک میں شراب پر پابندی نہیں، اس ملک میں بچوں کی چاکلیٹ پر پابندی ہے، تاکہ اپنی کوکومو بیچی جا سکے۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے مزید کہا کہ احتساب عدالت کی عمارت سائفر نوازش سازش اور مداخلت کے بعد خالی ہونے جا رہی ہے۔ سائفر کا نتیجہ گرینڈ این آر او ٹو تھا۔
بابر اعوان نے کہا کہ فیٹف قانون سازی کے وقت ایک ترمیمی ایجنڈا پیش کیا گیا تھا۔ 117 بڑے مقدمات کو سامنے رکھ کر 34 نقاطی ترمیمی ایجنڈا ترتیب دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک میں شراب پر پابندی نہیں اس ملک میں بچوں کی چاکلیٹ پر پابندی ہے تاکہ اپنی کوکو مومو بیچی جاسکے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے بابر اعوان نے مزید کہا کہ پٹرول اور چینی کو مصنوعی بحران کہنے والے آج کہتے ہیں چائے بھی چھوڑ دو ۔ ڈالر 212 تک پہنچ چکا ہے۔ ابھی مہنگائی آئی ہے، پندرہ دن بعد تباہی آنے والی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کی حکومت لوگوں کے ذریعے آتی ہے، جب کہ یہاں ایلیٹ کی حکومت ایلیٹ کے ذریعے بنائی گئی۔ عمران خان سے خوف زدہ ہونا چھوڑ دو۔ بابر اعوان نے مزید کہا کہ حکومت اس بات کا جواب دے کہ سرکاری ملازم کس کی اجازت سے اسرائیل گیا ؟۔ سرکاری ملازم کی واپسی پر اس سے کوئی تحقیقات ہوئی کہ وہ اسرائیل کیوں گیا؟۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ ناموس رسالت پر ہماری جان بھی قربان ہے۔ اسرائیل کو کسی قیمت پر تسلیم کرنے کی اجازت نہیں دیں گیے۔ اسرائیل کے ساتھ خفیہ ملاقاتیں ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بہت جلد دوبارہ آنے والے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔