کراچی میں سینٹرل جیل کے قیدیوں کو چینی زبان سکھائی جانے لگی

راحیل سلمان  اتوار 26 جون 2022
قیدیوں کو روز مرہ کی بول چال، سلام دعا سمیت دیگر باتیں سکھائی جائیں گی۔ فوٹو ایکسپریس

قیدیوں کو روز مرہ کی بول چال، سلام دعا سمیت دیگر باتیں سکھائی جائیں گی۔ فوٹو ایکسپریس

 کراچی: شہر قائد کے سینٹرل جیل میں موجود قیدیوں کو چینی زبان سکھانے کے لیے کلاسز کا آغاز ہوگیا ہے، یہ کورس چھ ماہ تک جاری رہے گا جس میں ابتدائی طور پر 30 قیدیوں نے داخلہ لیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مطابق قیدیوں کو ہنر مند بنانے اور ان کی اصلاح کرنے کی غرض سے سندھ بھر کی جیلوں میں مختلف اقدامات کیے جاتے ہیں، اسی سلسلے میں سینٹرل جیل کراچی میں قیدیوں کو چینی زبان سکھائی جارہی ہے۔

اس حوالے سے ابتدائی کورس ڈیزائن کیا گیا جس میں روز مرہ کے استعمال میں آنے والے جملے ، گرامر، گنتی اور دیگر شامل ہیں، سینٹرل جیل میں چینی زبان سیکھنے کے پروگرام میں ابتدائی طور پر تیس قیدیوں نے ایڈمیشن لیا ہے ، جنہیں متعلقہ کتابیں اور دیگر لٹریچر فراہم کردیا گیا ہے۔

ایک کمرے کو اس کام کے لیے باقاعدہ کلاس بنایا گیا ہے، جس میں نصب بورڈ چھوٹے چھوٹے جملے جیسے سلام، دعا، گڈ مارننگ ، گڈ آفٹر نون ، حال احوال پوچھنا شامل ہیں لکھے گئے ہیں۔ پروگرام کے تحت ہر کلاس کے اختتام پر قیدیوں کو ایک دوسرے کے ساتھ چینی زبان میں بات چیت کی پریکٹس بھی کرائی جارہی ہے۔

چینی زبان سکھانے والے اساتذہ کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی جانب سے انھیں بھرپور پذیرائی مل رہی ہے اور توقع سے بڑھ کر انہیں کورس میں شامل افراد کی دلچسپی نظر آرہی ہے کیونکہ قیدی چینی زبان سیکھنے کی لگن اور جذبہ سے سرشار اور وہ بھرپور جوش و خروش کے ساتھ یہ زبان سیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر انھیں چھوٹے چھوٹے جملے سکھائے جارہے ہیں، پہلا بنیادی کورس چھ  ماہ کا ڈیزائن کیا گیا ہے جبکہ اس کے بعد پھر ایڈوانس کورس کا اجرا کیا جائے گا، پھر بتدریج مرحلہ وار کورس کو آگے بڑھایا جائے گا تاکہ قیدی مکمل طور پر چینی زبان میں بات چیت کرسکیں۔

اساتذہ کا مزید کہنا تھا کہ ویسے تو مختلف قیدی اپنی پرفارمنس پیش کررہے ہیں لیکن حمزہ نامی ایک قیدی اس وقت بولنے ، لکھنے اور بات کرنے میں ٹاپ پر ہے ۔

دوسری جانب سینٹرل جیل کے سینئر سپرنٹنڈنٹ محمد حسن سہتو نے کہا ہے کہ قیدیوں کی اصلاح کے لیے ہی چینی لینگویج کورس کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ رہائی کے بعد قیدی جب باہر نکلیں تو وہ معاشرے کے مفید اور کارآمد شہری بن سکیں اور دوبارہ جرائم کی طرف مائل نہ ہوں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔