والدین زبردستی کزن سے شادی کرنا چاہتے تھے، تشدد بھی کیا، دعا زہرہ

ویب ڈیسک  بدھ 29 جون 2022
دعا زہرہ کا کہنا ہے کہ بیٹی کی دوست بن کر رہوں گی تاکہ بھاگنے کی نوبت نہ آئے (اسکرین شاٹ)

دعا زہرہ کا کہنا ہے کہ بیٹی کی دوست بن کر رہوں گی تاکہ بھاگنے کی نوبت نہ آئے (اسکرین شاٹ)

لاہور: گزشتہ کئی دنوں سے خبروں کی سُرخیوں کا حصہ بنے رہنے والی دعا زہرہ کا ایک اور ویڈیو پیغام سامنے آیا ہے جو کہ سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔

دعا زہرہ نے یہ پیغام بھی یوٹیوبر ‘زنیرا’ کے ساتھ لائیو سیشن  میں گفتگو کے دوران دیا ہے، دوران گفتگو  دعا نے تمام یوٹیوبرز کے لیے پیغام دیا کہ ‘میرے شوہر سے متعلق یہ کہنا کہ وہ کسی گینگ کا حصہ ہے، یہ سب بند کردیں، مجھے کسی کی ہمدردیوں کی ضرورت نہیں، مجھے پتا ہے کہ آپ کو میرا کتنا خیال ہے’۔

دعا زہرا نے ویڈیو میں کہا کہ ‘آپ سب میرے شوہر ظہیر کی عزت کریں’  لائیو سیشن میں یوٹیوبر زنیرا نے کمنٹس پڑھنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ یوٹیوبر نے کسی صارف کا ایک کمنٹ پڑھ کر دعا کو سُنایا جس میں لکھا تھا کہ ‘ اللہ کرے آپ کی بھی ایسی بیٹی ہو اور وہ گھر سے بھاگے’۔

اس پر دعا زہرہ نے جواب دیا کہ ‘میں اپنی بیٹی کے ساتھ دوستانہ تعلق قائم رکھوں گی، اس کی دوست بن کر رہوں گی تاکہ بھاگنے کی نوبت ہی نہ آئے اور وہ جب چاہے مجھ سے ایسی باتیں شیئر کرلے’۔ دعا زہرہ نے بتایا کہ وہ جب لاہور پہنچی تو پنجاب یونیورسٹی کے  پاس بیٹھی لڑکیوں سے موبائل لے کر ظہیر کو کال کی کیونکہ اس کے پاس فون نہیں تھا، وہ اتوار کا دن ضرور تھا مگر کچھ طلبہ وہاں موجود تھے۔

اس کے علاوہ دعا زہرا نے اپنے والدین سے مخاطب ہوتے ان سےکہا کہ’ضِد چھوڑ دیں، مجھے اور میرے شوہر کو قبول کرلیں، میں اغوا نہیں ہوئی ہوں اور یہ بات میرے والدین کو پہلے دن سے معلوم ہے’۔

واضح رہے کہ 8 جون کو سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرا کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ دعا اپنی مرضی سے کہیں بھی جاسکتی ہے تاہم اب بھی دعا کہ والدین کا کہنا ہے کہ دعا اغوا ہوئی ہے اور اس پر س دباؤ ڈال کر یہ سب کروایا جا رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔