سیاحوں کی وجہ سے اگوانا چھپکلیاں ذیابیطس میں مبتلا ہورہی ہیں!

ویب ڈیسک  پير 4 جولائی 2022
باہاماس کے ساحلوں پر اگوانا چھپکلیوں کو سیاحوں کی جانب سے دھڑا دھڑ انگور کھلانے سے وہ ذیابیطس کے مریض بن رہے ہیں۔ فوٹو: فائل

باہاماس کے ساحلوں پر اگوانا چھپکلیوں کو سیاحوں کی جانب سے دھڑا دھڑ انگور کھلانے سے وہ ذیابیطس کے مریض بن رہے ہیں۔ فوٹو: فائل

باہاماس: ساحلوں پر پائی جانے والی اگوانا چھپکلیاں سیاحوں کی وجہ سے زیابیطس کی شکار ہو رہی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سیاح انہیں روزانہ ضرورت سے زائد انگور کھلا رہے ہیں جن سے ان کے خون میں شکر کی مقدار بڑھ رہی ہے۔

باہاماس کے جزائر پر بھاری بھرکم اگوانا چھپکلیاں عام پائی جاتی ہیں۔ سخت حفاظتی ماحول میں سیاح انہیں دیکھنے کے لیے آتے ہیں۔ سیاحوں نے انہیں انگور کھلانا شروع کر دیا کیونکہ اس سے قبل سائنسدانوں نے مشورہ دیا تھا کہ ان چھپکلیوں کو روٹی کی بجائے انگور کھلائے جائیں۔

ماہرین نے انگور کھلانے کے لیے احتیاطی تدابیر بھی فراہم کی ہیں یعنی لکڑی پر انگور لگا کر انہیں کھلایا جائے بصورتِ دیگر ان کے منہ میں کچھ ریت بھی جا سکتی ہے۔

یہاں آنے والے افراد نے اس کے بعد جانوروں کو اندھا دھند انگور کھلائے جن سے کئی چھپکلیوں کے جسم میں گلوکوز کی مقدار بڑھ چکی ہے۔ واضح رہے کہ اس نایاب جانور کو پہلے ہی تحفظِ فطرت کی بین الاقوامی تنظیم (ٓآئی یو سی این) کی سرخ فہرست (ریڈ لسٹ) میں شامل کیا گیا ہے۔ اب سیاحوں کی جانب سے غیر صحت مندانہ رویے سے ان کی بقا کو مزید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔

شمالی باہاما کی چھپکلیوں پر شائع تحقیق کے مطابق انسانوں سے دور چھپکلیوں کے مقابلے میں سیاحوں تک رسائی والی چھپکلیوں کے خون میں گلوکوز کی زائد مقدار دیکھی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ایکو ٹورزم سے یہ بے زبان چھپکلیاں تناؤ اور دباؤ میں بھی آرہی ہیں جو ان کی بقا کے لیے خطرناک ہوسکتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر سیاح کوڑا کرکٹ بکھیرتے ہیں تو وہ بھی ان کے پیٹ میں جاکر کئی بیماریوں کی وجہ بن رہے ہیں۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ بعض چھپکلیوں میں خون میں شکر قابو کرنے کی صلاحیت بھی ماند پڑچکی ہے یا مکمل طور پر ختم ہوچکی ہے۔ تاہم اب اگلی تحقیق میں ان کے جسمانی اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔