اس جھینگے کے سر پر قدرتی ہیلمٹ اسے صدماتی امواج سے بچاتا ہے

شرمپ اپنے شکنجے نما پنجوں سے دشمن کو زیر کرنے کے لیے پانی کے اندر زوردار لہریں خارج کرتے ہیں


ویب ڈیسک July 07, 2022
اسنیپ شرمپ کے سر پر قدرتی ہیلمٹ انہیں زوردار صدماتی امواج سے بچاتا ہے۔ فوٹو: نیوسائںٹسٹ

ISLAMABAD: پانی میں پایا جانے والا مشہور جھینگا اسنیپ شرمپ اپنے شکار کو مارنے یا دہشت زدہ کرنے کے لیے اپنے چمٹے نما ہاتھوں سے پانی کے اندر زوردار صدماتی امواج (شاک ویو) خارج کرتے ہیں۔ لیکن اس سے خود شرمپ بھی متاثر ہوسکتے ہیں اور اس سے بچنے کے لیے قدرت نے ان کے سر پر ہیلمٹ نما ڈھال فراہم کی ہے۔

اسنیپنگ شرمپ کا حیاتیاتی نام Alpheus heterochaelis ہے اور وہ پانی کے اندر اپنے اگلے پنجوں سے اتنی تیز شاک ویو خارج کرتے ہیں کہ پانی میں بلبلے بن جاتے ہیں۔ لیکن اس شدید کیفیت سے خود یہ ننھا کیڑا بھی متاثر ہوسکتا ہے۔ عین ممکن ہے کہ اس سے خود اس کی آنکھوں، دماغ اور اور پھیپھڑوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور وہ خود مر بھی سکتا ہے۔ لیکن اب انکشاف ہوا ہے کہ اس کے سرپر ایک خول نما ہیلمٹ ہوتا ہے جو شاک ویو جذب کرکے شرمپ کو موت سے بچاتا ہے۔

یونیورسٹی آف ٹُلسا کی الیگزینڈرا کنگسٹن کہتی ہیں کہ اگر ایک شرمپ کے گرد دوسرا شرمپ بھی صدماتی امواج خارج کرے تب بھی دونوں میں سے کوئی بھی کیڑا متاثر نہیں ہوتا۔ اس کے لیے ماہرین نے دلچسپ تجربات کیے۔ انہوں نے بڑے پنجوں والے 60 شرمپ نارتھ کیرولینا کے سمندر سے پکڑے اور انہیں تجربہ گاہ پہنچایا گیا۔

ماہرین نے احتیاط سے ان کے سرپر لگا قدرتی خول یا ہیلمٹ نکال دیا اور انہیں پانی بھرے مچھلی گھر میں چھوڑ دیا۔ ہیلمٹ نکالے جانے کے باوجود وہ نارمل رہے۔ پھر ماہرین نے انہیں مجبور کیا کہ وہ اپنے پنجوں کو چٹخائیں اور صدماتی امواج خارج کریں۔ ماہرین نے دیکھا کہ ایسا کرتے ہی شرمپ پر خود اثر ہوا، وہ گھومے، لڑکھڑائے اور نیچے بھی گر گئے۔

جب انہیں قدرتی ماحول میں چھوڑا گیا تو وہ اپنے پنجوں سے رابطہ کھو چکے تھے اور راستے سے بھی بھٹک رہے تھے۔ نارمل شرمپ کے مقابلے میں ہیلمٹ ہٹائے گئے شرمپ کو گھر تلاش کرنے میں سات گنا زائد وقت لگا۔ اس سےمعلوم ہوا کہ شاک ویو نے ان کے دماغ کو گہرائی سے متاثر کیا تھا۔

ماہرین کا خیال ہے کہ قدرت کی جانب سے شرمپ کے سر پر لگے ہیلمٹ انہیں شاک ویو سے بچاتے ہیں اور مضبوط ڈھال کا کردار ادا کرتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں