پولینڈ میں نازیوں کے ہاتھوں قتل ہونیوالے 8000 افراد کی اجتماعی قبریں دریافت

متاثرین کو قتل کے بعد دفنایا گیا لیکن بعد میں نازیوں نے ہلاکتوں کو چھپانے کےلیے لاشیں کھود کر نکالیں اور جلادیں


ویب ڈیسک July 15, 2022
کنسنٹریشن کیمپ کے باہر دو اجتماعی قبریں دریافت ہوئیں ہیں جن میں کم از کم 8000 افراد کی 19 ٹن راکھ موجود ہے

پولینڈ میں نازیوں کے کنسنٹریشن کیمپ کے باہر دو اجتماعی قبریں دریافت ہوئیں ہیں جن میں کم از کم 8 ہزار افراد کی 19 ٹن راکھ موجود ہے۔ یہ اندازہ باقیات کے وزن پر مبنی ہے جس کے حساب سے تقریباً ایک جسم کی راکھ دو کلو گرام کے برابر ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ متاثرین کو قتل کر کے دفن کیا گیا لیکن بعد میں نازی پارٹی کے ممبران نے ان ہلاکتوں کو چھپانے کے لیے لاشیں کھود کر نکالیں اور جلادیں۔

جس جگہ پر قبریں کھودی گئیں وہاں اب ایک قطبہ لگا ہے جس پر پولِش زبان میں لِکھا ہے کہ نامعلوم شہداء جو پولِش ہونے کی وجہ سے مارے گئے اور ساتھ میں سال 1939 سے 1944 لکھا ہے۔

پولِش حکام نے بدھ کے روز مقبرے کی رُونمائی کی جس کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ خطے میں کیے جانے والے جنگی جرائم کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔

پولینڈ کے انسٹیٹیوٹ آف نیشنل ریمیمبرنس کے صدر کیرل ناوروکی کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ 1939 میں تقریباً 8000 افراد کو کیمپ کے باہر لایا گیا اور سر میں گولی مار کر قتل کردیا گیا۔

یہ اجتماعی قبریں گزشتہ ماہ دریافت ہوئی تھیں۔ ان قبروں میں ایک 91 فِٹ جبکہ دوسری 39 فِٹ لمبی ہے۔

ادارے کے ایک آفیشل ٹوماز جینکووسکی نے کانفرنس میں بتایا کہ جن لوگوں کی راکھ یہاں دفن ہے ان کو لُوٹا گیا اور قتل کیا گیاتھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں