- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
خیبرپختونخواہ میں بارشوں اور سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 96 تک پہنچ گئی
خیبرپختونخواہ کے مختلف علاقوں اور اضلاع میں ہونے والی بارشوں سے جاں بحق افراد کی تعداد 96 تک پہنچ گئی۔
صوبائی وزیر محنت شوکت یوسفزئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں سیلاب اور بارشوں کی وجہ سے اب تک 96 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک میں سیلاب کی وجہ سے ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ ریسکیو کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سیلاب اور بارشوں کیوجہ سے سیکڑوں مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے جبکہ مویشی ہلاک ہوئے اس کے علاوہ فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
مزید پڑھیں: بارش کی تباہ کاریاں؛ بلوچستان میں ہلاکتیں 150 تک پہنچ گئیں
اُن کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے متاثرین کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان کیا ہے، عوام کی پریشانی کو دیکھتے ہوئے اب حکومت نے گھر کی تعمیر کے لیے رقم کو 1 لاکھ سے بڑھا کر چار لاکھ کردیا ہے جبکہ ہلاک شدگان کے لواحقین کو معاوضے کی رقم بھی تین لاکھ سے بڑھا کر 8 لاکھ کردی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔