- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
نیومیکسیکو میں 2 پاکستانیوں سمیت 4 مسلمانوں کا قاتل گرفتار
واشنگٹن: امریکی ریاست نیو میکسیکو میں 2پاکستانیوں سمیت 4 مسلمانوں کے قاتل کو گرفتار کرلیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق نیومیکسیکو میں 2 پاکستانیوں اور2 افغان مسلمانوں کو قتل کرنے والے شخص کو گرفتارکرلیا گیا۔
امریکی پولیس حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 51 سالہ محمد سید کو 2پاکستانیوں سمیت 4 مسلمانوں کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ملزم کا تعلق افغانستان سے ہے۔ملزم کے گھر پر چھاپہ مار کر شواہد بھی برآمد کرلئے گئے ہیں۔ گرفتاری مسلم کمیونٹی کی مدد سے کی گئی۔ملزم مجرمانہ ریکارڈ کا حامل ہے اورگھریلو تشدد کے واقعہ میں بھی ملوث رہا ہے۔
امریکی ریاست نیو میکسیکو میں الگ الگ واقعات میں دو پاکستانیوں سمیت چار مسلمانوں کو قتل کر دیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔