- ایف بی آر کا عوام کے ٹیکسز سے اپنے افسران کو بھاری مراعات دینے کا فیصلہ
- سودی نظام کو فروغ دے کر اللہ و رسولؐ سے جنگ نہیں لڑسکتے، وزیر خزانہ
- پشاور دھماکا؛ پولیس جوانوں کو احتجاج پر نہ اکسائیں، لاشوں پر سیاست نہ کریں، آئی جی کے پی
- ایران کا حالیہ ڈرون حملوں پر اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان
- حفیظ بھی نمائشی میچ میں شرکت کرینگے، مگر بطور کھلاڑی نہیں!
- بابراعظم نے ٹرافیز اور کیپس کیساتھ تصاویر شیئر کردیں
- پی ٹی آئی دور میں تعینات 97 لا افسران کو کام سے روکنے کا نوٹیفکیشن معطل
- پاکستان کو سیکورٹی چیلنجز کا حل تلاش کرنا چاہیے، طالبان حکومت
- مبینہ بیٹی چھپانے پر عمران خان نااہلی کیس میں لارجر بینچ بنانے کا فیصلہ
- پولیس لائنز دھماکے سے پہلے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- عوام پر بوجھ بڑھائے بغیر 1500 ارب کی اضافی ٹیکس وصولی ممکن، پاکستان بزنس کونسل
- شہباز گل کیس میں اسپیشل پراسیکیوٹر تعیناتی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پاک ازبک ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ نافذ العمل کردیا گیا
- پنجاب و کے پی کا عدم تعاون، سندھ کی عدم دلچسپی، ’’توانائی بچت مہم‘‘ ناکام
- پوائنٹ آف سیلز رجسٹریشن نہ کرانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن
- بیرسٹرشہزاد الٰہی کو نیا اٹارنی جنرل پاکستان مقررکرنے کا فیصلہ
- مکی آرتھر کا دوبارہ کوچ بننا ’’ پاکستان کرکٹ پر طمانچہ‘‘ ہے، مصباح
- گیس پائپ لائن منصوبہ کراچی کے بجائے گوادرسے شروع کرنے پرغور
- مس انوائسنگ سے منی لانڈرنگ زرمبادلہ باہر بھجوانے کا انکشاف
- ایک اور ’آپریشن ضربِ عضب‘ کی ضرورت
شیکسپیئرسے منسوب متعدد کھیل کس نے لکھے؟

ماہرین کے مطابق شیکسپیئر نے 43 کھیل خود جبکہ 14 کھیل دیگر مصنفین کی شراکت سے لکھے
لیسٹر: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مشہور برطانوی ڈرامہ نگار ولیم شیکسپیئر کے ایک تہائی ڈرامے ممکنہ طور پر دیگر مصنفین کے اشتراک سے لکھے گئے ہیں۔
ماہرین کو ڈرامہ نگار کے متعدد ڈراموں پر اشتراک سے لکھے جانے کے حوالے سے عرصے سے شک تھا۔ لیکن برطانیہ کے شہر لِیسٹر میں منعقد ہونے والی برٹش سائنس فیسٹیول میں پیش کی گئی تحقیق، جو جدید زبان کی تجزیاتی تکنیک کے استعمال سے کی گئی،سے اس معاملے پر روشنی ڈالنے میں مدد ملی کہ ایسا ہونے کے کتنے امکانات ہوسکتے ہیں۔
تجزیے سے حاصل ہونے والے ڈیٹا میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ٹائٹس اینڈرونیکس اور پیریکلس ممکنہ طور پر بالترتیب جارج پِیل اور جارج وِلکِنس کے اشتراک سے لکھے گئے ہوں۔ جبکہ دیگر ڈرامے ممکنہ طور پر دیگر مصنفین کی جانب سے شروع کیے گئے ہوں اور شیکسپیئر نے ان کو ختم کیا ہو۔
مثال کےطور پر، تحقیق کے مطابق ہینری ششم کے دوسرے حصے کے ابتدائی مناظر شاید کرسٹوفر مارلو نے لکھے ہوں۔میک بیتھ کی طرح میژر فار میژر کی تھامس مِڈلٹن نے شیکسپیئر کی موت کے بعد ترمیم کی لیکن میک بیتھ کا اصلی اور غیر ترمیم شدہ مسودہ موجود نہیں ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ اس بات کے بھی امکانات ہیں کہ جو کھیل دیگر مصنفین کے نام سے سامنے آئے جیسے کہ اینتھونی مُنڈے اور ہینری چیٹل کا لکھا ہوا کھیل سر تھامس مور اور ایڈورڈ سوئم جو کسی گمنام مصنف نے لکھا، در اصل ان کا کچھ حصہ شیکسپیئر نے لکھا تھا۔
اس تجزیے کا مرکز لسانی خصوصیات کو رکھا گیاتھا۔ تمام ڈرامہ نگاروں کی کچھ خصوصیات تھیں اور ان پر ان کے کسی الفاظ کا استعمال منحصر تھا۔
ماہرین کو تحقیق میں معلوم ہوا کہ کھیلوں میں متعدد مناظر جو صرف شیکسپیئر سے منسوب تھے وہ اپنے اندر دیگر مصنفین کے انداز سے مشابہت رکھتے ہیں۔
ڈی مونٹفورٹ یونیورسٹی کے پروفیسر گیبریل ایگن کا کہنا تھا کہ ان کا تجزیہ بتاتا ہے کہ شیکسپیئر نے ممکنہ طور پر جتنا سوچا جاتا ہے اس سے زیادہ لکھا ہو لیکن کچھ کھیل جن کے متعلق خیال تھا کہ انہوں نے لکھے، وہ انہوں نے نہیں لکھے تھے۔
ان کا ماننا ہے کہ شیکسپیئر نے 43 کھیل خود جبکہ 14 کھیل دیگر مصنفین کی شراکت سے لکھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔