- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
ایران سے 50 ہزار افغان مہاجرین ملک بدر
کابل: پناہ گزینوں اور وطن واپسی کی وزارت (ایم او آر آر) نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ 50 ہزار سے زائد افغان مہاجرین کو ایران سے ملک بدر کیا گیا ہے۔
وزارت کے حکام کے مطابق قائم مقام افغان وزیر اور ایرانی سفیر بہادر امینیان نے افغان مہاجرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ایم او آر آر کے ایک اہلکار باسط انصاری نے بتایا کہ افغانستان سے پناہ گزینوں کے امور کے وزیر اس اجلاس میں موجود تھے، اور اس بات پر زور دیا گیا کہ پڑوسی ممالک، خاص طور پر ایران، افغانستان واپس آنے والے افغانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد کرے۔
تارکین وطن کے حقوق کے لیے بعض حامی ایران میں افغان مہاجرین کی صورت حال خاص طور پر ان کی ملک بدری پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔
ایران میں مہاجرین کے حقوق کی سرگرم کارکن آصفہ نے کہا کہ ایران میں غیر دستاویزی تارکین وطن کی مردم شماری کے منصوبے کی تکمیل کے ساتھ ہی جبری ملک بدری کا عمل دوبارہ شروع ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے تارکین وطن کو بے شمار مشکلات کا سامنا ہے۔
کابل میں ایران کے سفیر بہادر امینیان نے کہا کہ روزانہ تقریباً 3 ہزار افغان غیر قانونی طور پر ایران میں داخل ہو رہے ہیں اور اتنی ہی تعداد ویزے اور قانونی دستاویزات کے ساتھ ایران کا سفر کر رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔