- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
استاد امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 48 برس بیت گئے
کراچی: دنیا ئے موسیقی بادشاہ استاد امانت علی خان کو ہم سے بچھڑے 48 برس بیت گئے ہیں۔
کلاسیکی موسیقی میں ’سند‘ کا درجہ رکھنے والے شام چوراسی گھرانے کے استاد امانت علی خان کی 48 ویں برسی عقید ت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔
ابن انشا کی غزل ’انشا جی اٹھو اب کوچ کرو‘ کو اپنی کانوں میں رس گھولتی آواز کے ساتھ گانے کے بعد جو شہرت انہیں ملی تو دنیا بھر میں موسیقی کو ایک نئی پہچان ملی، ان کی غزلیں اورگیت آج بھی مداحوں کے کانوں میں رس گھولتی ہیں۔
قیام پاکستان سے قبل انہوں نے اپنے باقاعدہ فنی سفر کا آغاز ریڈیو پاکستان لاہور سے کیا اور کم عمری ہی میں ٹھمری اورغزل میں مہارت حاصل کر لی۔
ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے، اور یہ آرزو تھی کہ تجھے گل کے روبرو کرتے سمیت ان گنت گیتوں نے انہیں اپنے وقت کے ممتاز گلوکاروں کی صفوں میں لا کھڑا کیا۔
استاد امانت علی خان کو فنی خدمات پر حکومت پاکستان کی طرف سے صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔
فن موسیقی کے بے تاج بادشاہ 17 ستمبر 1974 کو باون برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے لیکن وہ اپنے فن کی وجہ سے آج بھی اپنے لاکھوں پرستاروں کے دلوں میں زندہ ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔