وزیراعظم کی اقوام متحدہ کے 77ویں اجلاس میں شرکت، عالمی رہنماؤں سے ملاقات

ویب ڈیسک  منگل 20 ستمبر 2022
فوٹو ٹویٹر

فوٹو ٹویٹر

 اسلام آباد / نیو یارک: وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس میں شرکت کی اور سائیڈ لائن پر عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کیں۔

وزیراعظم نے نیویارک پہنچنے کے بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس میں شرکت کے لیے وزیراعظم یو این ہیڈکوارٹر پہنچے جہاں اُن کی نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن سے رسمی ملاقات ہوئی۔

بعد ازاں وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف سے وفد کی سطح پر آسٹریا کے فیڈرل چانسلر کارل نہامر کی ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب بھی موجود تھے۔

وزیراعظم شہبازشریف کی آسٹریا کی چانسلر کارل نیہامر سے ملاقات ہوئی جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات، مشترکہ دلچسپی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم سے سیلاب سے ہونے والی تباہی اور چلینج سے نمٹنے کے لیے حکومتی اقدامات پر روشنی ڈالی جبکہ آسٹریا کی جانب سے سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی پر شکریہ بھی ادا کیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان شدت سے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کا شکار ہے، کاربن کے اخراج میں عالمی سطح پر پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے چلینج سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری کی جانب سے اجتماعی اقدامات ناگزیر ہیں۔

وزیراعظم نے چانسلر نیہامر کو پاکستان آسٹریا تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے جلد از جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان آسٹریا کو ایک اہم ملک اور یورپی یونین کے اہم رکن کے طور پر دیکھتا ہے، مارچ 2022ء میں آسٹریا کے وزیر خارجہ کے دورے نے دو طرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے میں مدد کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اعلیٰ تعلیم اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نبٹنے کیلئے تعاون کو بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

شیڈول کے مطابق اقوام متحدہ کے اجلاس کی سائیڈ لائن پر وزیراعظم شہباز شریف فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون، اسپین کے صدر پیڈرو سانچیز پیریز کاسٹیجن اور ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی سے دو طرفہ ملاقاتیں ہوئیں۔

بعد از دوپہر کو وزیر اعظم شہباز کی نیویارک ٹائم کے ایڈیٹوریل بورڈ کے ساتھ بیٹھک ہوگی اور وہ ٹائمز سینٹر میں انٹرویو دیں گے۔ اس کے بعد ان سے امریکی خصوصی ایلچی برائے موسمیاتی تبدیلی جان کیری ملاقات کریں گے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں سیلاب کے المیے کودنیا کے سامنے پیش کروں گا، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے دیے جانے والے استقبالیہ میں شرکت کریں گے، امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس دعوت میں وزیراعظم کی امریکی صدر سے ملاقات ہوگی۔


دفتر خارجہ کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ وزیر اعظم اگرچہ بائیڈن کے ساتھ کوئی دو طرفہ ملاقات نہیں کریں گے لیکن استقبالیہ کے دوران امریکی صدر کے ساتھ غیر رسمی بات چیت کا امکان ہے۔

وزارتِ عظمی کا منصب سنبھالنے کے بعد امریکی صدر اور پاکستانی وزیراعظم کے درمیان یہ پہلی بات چیت ہوگی۔ امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد سے بائیڈن نے شہباز شریف سے بلاواسطہ کسی بھی معاملے پر کوئی گفتگو نہیں کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔