نیند کے دورانیے میں کمی قلبی امراض کا سبب بن سکتی ہے تحقیق

دائمی طور پر نیند میں کمی کسی بھی شخص کے مدافعتی خلیوں کو متاثر کرسکتی ہے


ویب ڈیسک September 23, 2022
مختل نیند مدافعتی خلیوں کی پیداوار کی شرح کو متاثر کر سکتی ہے

ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ہر رات تواتر کے ساتھ نیند کے دورانیے میں آدھے گھنٹے کی کمی سوزشی اور قلبی امراض کا سبب بن سکتی ہے۔

جرنل آف ایکسپیریمنٹل سائنسز میں شائع ہونے والی نیویارک کے آئیکان اسکول آف میڈیسن میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق دائمی طور پر نیند میں کمی کسی بھی شخص کے مدافعتی خلیوں کو متاثر کرسکتی ہے اور جسم میں سوزش کا سبب بن سکتی ہے۔

آئیکان اسکول میں میڈیسن کے اسسٹنٹ پروفیسر اور تحقیق کے شریک محقق کیمرون مک ایلپائن نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ سوزش میں اضافہ آپ کو متعدد مسائل کا ہدف بناتا ہے بالخصوص قلبی امراض کا۔

تحقیق کے سربراہ مصنف اور آئیکان اسکول میں کارڈیوویسکیولر ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر فلپ سورسکی کا نیوز ریلیز میں کہنا تھا کہ یہ تحقیق اس بات کی اہمیت پر زور دیتی ہے کہ بڑی عمر کے افراد کو روزانہ سات سے آٹھ گھنٹوں کی نیند لینی چاہیئے تاکہ سوزش اور بیماریوں سے بچنے میں مدد مل سکے، بالخصوص ان لوگوں کوجو دائمی امراض میں مبتلا ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ تحقیق جسم کے اندر موجود ان نظاموں کی نشان دہی سے شروع ہوتی ہے جو نیند اور مدافعتی صحت کے درمیان طویل مدت تک تعلق قائم رکھتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ انسانوں اور چوہوں میں مختل نیند ان کے خلیوں کے نظام اور مدافعتی نظام کی پیداوار کی شرح کو متاثر کر سکتی ہے۔ اس کے نتیجے میں مدافعتی خلیے بیماریوں کے خلاف حفاظت کرنے میں اپنی تاثیر کھودیتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں