- غیرمتعلقہ پاسپورٹ برآمد ہونے پر پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس کینیڈا میں گرفتار
- اگلے ماہ مہنگائی کی شرح کم ہو کر 21 سے 22 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان
- اقتصادی بحالی اور معاشی نمو کے لیے مشاورتی تھنک ٹینک کا قیام
- اے ڈی ایچ ڈی کی دوا قلبی صحت کے لیے نقصان دہ قرار
- آصفہ بھٹو زرداری بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب
- پشاور: 32 سال قبل جرگے میں فائرنگ سے نو افراد کا قتل؛ مجرم کو 9 بار عمر قید کا حکم
- امیرِ طالبان کا خواتین کو سرعام سنگسار اور کوڑے مارنے کا اعلان
- ماحول میں تحلیل ہوکر ختم ہوجانے والی پلاسٹک کی نئی قسم
- کم وقت میں ایک لیٹر لیمو کا رس پی کر انوکھے ریکارڈ کی کوشش
- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
بڑھتا درجہ حرارت دل کے مریضوں کی حالت مزید خراب کرسکتا ہے، تحقیق
مونپےلیے: ایک نئی تحقیق کے مطابق فرانس میں 2019 کی ہیٹ ویو کے درمیان گرم درجہ حرارت کا تعلق دل بند ہونے کے عارضے میں مبتلا افراد میں وزن میں کمی سے پایا گیا ہے۔
جرنل ای ایس سی ہارٹ فیلیئر میں شائع ہونے والی تحقیق میں عالمی درجہ حرارت کے شدید ہونے کے ساتھ کمزور مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے ٹیلی مانیٹرنگ ٹیکنالوجی کے بہتر استعمال پر زور دیا گیا۔
فرانس کے مونپےلیے یونیورسٹی ہاسپٹل سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ مصنف فانسوا روبِل نے ایک بیان میں کہا کہ یہ پہلی تحقیق ہے جس میں درجہ حرارت اور ہارٹ فیلیئر کے مریضوں کے وزن کے درمیان تعلق دیکھا گیا ہے۔
محققین کے مطابق ان مریضوں میں سامنے آنے والی وزن کی کمی ممکنہ طور پر فشار خون کو کم کرتی ہے اور گردوں کو ناکارہ کرتی ہے جو زندگی کے لیے خطرناک ہے۔
ڈاکٹر روبِل کا کہنا تھا کہ مستقبل میں بڑھتے درجہ حرارت کی پیشگوئیوں کے پیشِ نظر معالجین اور مریضوں کو وزن کم ہونے کی صورت میں ڈائیوریٹکس کی خوراکیں کم کردینے کے لیے تیار رہنا چاہیئے۔
ڈائیوریکٹس(جن کو واٹر ٹیبلٹس بھی کہا جاتاہے) وہ ادویہ ہوتی ہیں جو جسم سے پانی اور نمک کو زیادہ مقدار میں نکالتی ہے تاکہ رگوں اور شریانوں میں دوڑتے خون میں کمی لائی جاسکے۔
چونکہ دل مؤثر انداز میں خون کو ہارٹ فیلیئر کے مریضوں کے جسم میں گردش نہیں کراپاتا، یہ ادویہ سانس پھولنے اور پھیپھڑوں، ٹانگوں اور پیٹ میں مادے کے جمع ہونے کا سبب بن سکتی ہیں۔
تحقیق میں ان مریضوں میں وزن بڑھنے کا تعلق سانس گھٹنے سے دیکھا گیا اور اسی وجہ سے انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تاکہ انہیں ڈائیوریٹکس دی جاسکیں اور زیادہ پیشاب آنے کی صورت میں ان کے سانس گھٹنے اور سوجن میں کمی ہوسکے۔
محققین کے مطابق ہیٹ ویو کے دوران ہارٹ فیلیئر کے مریضوں کا وزن ممکنہ طور پر تبدیل ہوسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔