اسحاق ڈار کی واپسی؛ ضبط شدہ مکان دوبارہ آباد ہونے کا امکان

ویب ڈیسک  پير 26 ستمبر 2022
اسحاق ڈار کے مکان کو پی ٹٰی آئی کی حکومت نے پناہ گاہ میں بدل دیاتھا (فوٹو فائل)

اسحاق ڈار کے مکان کو پی ٹٰی آئی کی حکومت نے پناہ گاہ میں بدل دیاتھا (فوٹو فائل)

 لاہور: مسلم لیگ کے رہنما اسحاق ڈار کی 5 برس بعد وطن واپسی پر صوبائی دارالحکومت میں ان کا ضبط شدہ مکان دوبارہ آباد ہونے کا امکان ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا گلبرگ میں واقع گھر 5 سال سے ویرانی کامنظر پیش کررہا ہے، تاہم اسحاق ڈار کی واپس وطن آمد کے موقع پر توقع کی جارہی تھی کہ وہ یہاں دوبارہ رہائش اختیار کریں گے۔ گھر کے باہر گیٹ پر تالا لگا ہوا ہے جب کہ عمارت کے باہر لکھا ہوا ہجویری ہاؤس بھی مٹ چکا ہے۔

واضح رہے کہ اسحاق ڈار کے گھر کو نیب کی جانب سے نیلامی کے لیے ڈی سی کوخط لکھا گیا تھا، لیکن اسحاق ڈار کے اہل خانہ کی جانب سے اس معاملے کو عدالت عالیہ سے رکوا دیا گیا تھا۔علاوہ ازیں اسحاق ڈار کے مکان کو پی ٹٰی آئی کی حکومت نے پناہ گاہ میں بدل دیاتھا، تاہم ڈار فیملی کی جانب سے قانونی جنگ لڑنے کے بعد اس پناہ گاہ کوبھی ختم کروا دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے اس مکان سے متعلق تاحال کوشش کی جارہی ہے کہ اسے ضبط کرکے نیلام کردیاجائے ۔

اسحاق ڈار کے مکان کی مالیت 25کروڑ روپے سے زائد بتائی جاتی ہے ، جو تقریباً 4 کنال اراضی پر مشتمل ہے۔ علاوہ ازیں ڈار فیملی کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے اس پر قبضے کے دوران کافی چیزغائب کی جا چکی ہیں جب کہ عرصہ دراز سے گھر بند ہونے کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا بھی شکار ہے۔ گھر سے بجلی اور گیس کا میٹر بھی اُتر گیا ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ گلبرگ میں واقع اس گھر کو دوبارہ بحال کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ احتساب عدالت نے گلبرگ تھری لاہور کا یہ گھر 7 نومبر کو ضبط کر کے نیلام کرنے کا حکم دیا تھا، جس پر تبسم اسحاق ڈار نے مؤقف اپنایا تھاکہ گلبرگ تھری لاہور کا گھر میری ملکیت ہے ۔ احتساب عدالت نے گھر پر میرے دعوے کی تحقیق کیے بغیر حکم جاری کیا ۔ اسحاق ڈار نے 14 فروری 1989ء کو گھر مجھے تحفے میں دیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔