- الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت سیلاب متاثرین سمیت مستحقین میں ونٹرپیکیج تقسیم
- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
- پی ایس ایل ٹکٹس کی فروخت شروع
- اپنے باغ کا خوبصورت پھول شاہین کے نکاح میں دیدیا، دونوں کو مبارکباد، شاہد آفریدی
- پی ٹی آئی کا حکومت کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر غور
- شیخ رشید کا اسلام آباد سے کراچی منتقلی روکنے کیلیے عدالت سے رجوع
- امریکا میں چینی غبارے کی پرواز، وزیر خارجہ کا دورہ چین ملتوی
- گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا پاکستان میں بلاک
- کراچی؛ خاتون کے ساتھ اوباش نوجوانوں کی سرعام بدتمیزی، حملے کی کوشش
- کراچی میں 2 ماہ میں سرکاری تیل چوری کی تیسری لائن پکڑی گئی
- چین کی نیوکلئیر انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
- پیٹرول مزید 30 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا امکان
- اعظم خان یو اے ای کے گولڈن ویزا ہولڈر بن گئے
- بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، ٹیم پاکستان بھیجنے سے پھر انکار
جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ کیس؛ عمران خان کی عبوری ضمانت میں 13 اکتوبر تک توسیع

عمران خان کے خلاف تھانہ کوہسار میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج ہے (فوٹو فائل)
اسلام آباد: ڈسٹرکٹ سیشن عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں عبوری ضمانت میں 13 اکتوبر تک توسیع کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان عدالت میں پیش نہیں ہوئے بلکہ ان کی جگہ وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے جب کہ مقدمے کا تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہوگیا۔ دوران سماعت وکیل بابر اعوان نے عمران خان کی حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان لاہور میں ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکتے۔
بعد ازاں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آبادنے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے کیسزمیں عبوری ضمانت میں 13 اکتوبر تک توسیع کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔