کسانوں کے حکومت سے مذاکرات ناکام مہنگی بجلی و کھاد کیخلاف اسلام آباد میں دھرنا جاری

اگر مطالبات نہ مانے گئے تو ڈی چوک کی طرف جائیں گے، مظاہرین


ویب ڈیسک September 29, 2022
اگر مطالبات نہ مانے گئے تو ڈی چوک کی طرف جائیں گے، مظاہرین

کسان اتحاد کی جانب سے مہنگی بجلی و کھاد کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا جاری ہے، مظاہرین سے وفاقی وزیر داخلہ کے مذاکرات ناکام ہوگئے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو ڈی چوک کی طرف جائیں گے۔ کسان اتحاد کی جانب سے وفاقی حکومت کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ کسان اتحاد ریلی جی ٹی روڈ کے راستے اسلام آباد داخل ہوگئی۔

https://twitter.com/BilalKhan78/status/1575376799273476099

مظاہرین نے کمپلکیس چوک پر دھرنا دے دیا۔ انتظامیہ نے متعدد بار مذاکرات کی کوشش کی تاہم تاحال حکام کامیاب نہ ہو سکے۔ اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے مظاہرین کو متبادل جگہ کی بھی پیشکش کی گئی تاہم وہ دھرنے پر مصر ہیں۔

کسانوں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بجلی کے بلوں میں شامل اضافی ٹیکس کو فی الفور ختم کیا جائے اور بلیک میں کھاد بیچنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔

https://twitter.com/NaniyaKPTI/status/1575377603489193984

مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ہم ڈی چوک کی طرف جائیں گے اور دھرنے پر ہی رہیں گے۔



دریں اثنا وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے احتجاج پر بیٹھے کسان اتحاد کے وفد سے ملاقات کی جس میں کسان اتحاد نے اپنے مطالبات پیش کیے۔ رانا ثناء اللہ نے کسان رہنماؤں کو مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔

کسان اتحاد نے مطالبہ کیا کہ بجلی کے بلوں کو مؤخر اور بجلی کے ٹیرف پر نظر ثانی کی جائے، بجلی کے بلوں میں کمی کی جائے کیوں کہ مہنگی بجلی سے زراعت متاثر ہو رہی ہے، ہمارے مذاکرات کو سنجیدگی سے لیا جائے گا۔

بعد ازاں چیئرمین کساد اتحاد نے بتایا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، جب تک بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی کا نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا جائے گا ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ دس اکتوبر تک بلوں کو جمع کروانے کی رعایت دی گئی جس پر ہم شکر گزار ہیں ، اگر اس کے بعد بھی قیمتیں کم نہیں کی جاتی تو پھر ہم کیا کریں گے؟ جب تک حکومت بجلی کے فی یونٹ ریٹ کا نوٹیفیکیشن نہیں کرے گی ہم دھرنا جاری رکھیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں