ٹی ٹوئنٹی سیریز؛ فیصلہ کن فائٹ کیلیے ٹیموں نے آستینیں چڑھا لیں

عباس رضا  اتوار 2 اکتوبر 2022
پیس بیٹری کو جارح مزاج انگلش بیٹرز پر قابو پانے کا چیلنج درپیش (فوٹو: ٹوئٹر)

پیس بیٹری کو جارح مزاج انگلش بیٹرز پر قابو پانے کا چیلنج درپیش (فوٹو: ٹوئٹر)

لاہور: ٹی ٹوئنٹی سیریز کی فیصلہ کن فائٹ کیلیے ٹیموں نے آستینیں چڑھالیں جب کہ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ٹرافی اٹھانے کیلیے آج ایڑی چوٹی کا زور لگایا جائے گا۔

جمع کے روز منعقدہ میچ میں انگلش بیٹرز نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی بولنگ لائن اپ کا اعتماد متزلزل کردیا تھا،سیریز بھی 3-3سے برابر ہوگئی،ساتواں اور آخری میچ فیصلہ کن ہوگا،پاکستان نے چھٹے میچ میں محمد رضوان اور حارث رؤف کو آرام دیا تھا،دونوں کی پلیئنگ الیون میں واپسی ہوگی۔

ڈیبیو میچ میں ناکام رہنے والے وکٹ کیپر بیٹر محمد حارث اور سخت پٹائی برداشت کرنے والے شاہنواز دھانی کو جگہ خالی کرنا ہوگی،حیدر علی بھی بڑی اننگز نہیں کھیل پائے تھے،بعد ازاں طبیعت خراب ہونے پر انھیں اسپتال میں داخل کرا دیا گیا،نوجوان بیٹر ٹیم ہوٹل میں واپس آچکے مگر ان کو آرام دیتے ہوئے خوشدل شاہ کو شامل کیا جائے گا،ان تبدیلیوں کے باوجود اسٹرائیک ریٹ اور مڈل آرڈر میں بہتر بیٹنگ کے چیلنج پاکستان ٹیم کو درپیش رہیں گے۔

کپتان بابر اعظم کا بیٹ پھر سے رنز اگلنے لگا ہے، ان فارم محمد رضوان کی واپسی سے ٹاپ آرڈر مضبوط ہوگی مگر بعد میں آنے والوں کو گذشتہ میچ میں انگلش بیٹرز کی جارحانہ بیٹنگ سے سبق سیکھنا ہوگا، حارث رؤف کی واپسی سے پیس بیٹری کی قوت بہتر ہوگی مگر دیگر بولرز کو بھی لائن ولینتھ بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

اگر انگلینڈ نے ہدف کا تعاقب کیا تو اوس پڑنے کے پیش نظر شاداب خان اور محمد نواز کو رن ریٹ پر قابو پانے کے ساتھ وکٹیں اڑانے کی ذمہ داری بھی اٹھانا ہوگی، دونوں سے بیٹنگ میں بھی بہتر کارکردگی کی توقعات وابستہ ہیں۔

چھٹے میچ میں شکست کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ انگلش بیٹرز نے پاور پلے کے بہترین استعمال سے میچ کا نتیجہ اپنے حق میں کرلیا، اوپنرز فل سالٹ اور الیکس ہیلز کو کریڈٹ دینا چاہیے، دونوں نے اچھا آغاز فراہم کیا جس سے مومینٹم ان کی طرف چلا گیا،ہمارا اندازہ یہی تھا کہ اچھا اسکور بنایا ہے حالانکہ10 سے 15 رنز مزید بن سکتے تھے۔

انھوں نے کہاکہ کھلاڑیوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، یہاں اوس پڑتی اور گیند تھوڑی گیلی رہتی ہے جس کے باعث فاسٹ بولرز اور اسپنرز کو مشکل پیش آتی ہے، دوسری اننگز میں بیٹنگ کرتے ہوئے اوس کی وجہ سے شاٹس کیلیے گیند اچھے انداز میں بیٹ پر آتی ہے، اس طرح کی صورتحال سامنے آتی رہیں گی اور گرین شرٹس کو ان کا سامنا کرنا ہے، ہم نے اس سے قبل اچھے انداز میں میچز جیتے ہیں، ٹیم کو اعتماد دینا ہوگا۔

کپتان نے کہا کہ پچھلی کامیابیوں سے جو اعتماد ملا اس میں فرق نہیں آنا چاہیے، جو غلطیاں کی ہیں ان پر بات کریں گے تاکہ وہ اگلے میچ میں نہ ہوں، ہم اس پر بھی تبادلہ خیال کریں گے کہ ایسی صورتحال میں کیا مختلف کریں جو میچ ہمارے ہاتھ میں آئے، بولنگ میں آپ جتنے رنز روکیں اور ڈاٹ بالز کرائیں گے اتنا ہی اچھا رہے گا۔

دوسری جانب سیریز کے فیصلہ کن معرکے میں انگلینڈ کی پلیئنگ الیون میں بھی تبدیلیاں متوقع ہیں، پاکستانی بیٹرز کا سخت امتحان لینے والے مارک ووڈ اور کرس ووکس کی واپسی ہوگی، رچرڈ گلیسن اور ڈیوڈ ویلی کو باہر بیٹھنا پڑسکتا ہے،فل سالٹ،الیکس ہیلز، بین ڈکٹ، ڈیوڈ مالان، ہیری بروک اورمعین علی سب 200سے زائد کے اسٹرائیک ریٹ سے بیٹنگ کرسکتے ہیں،جارح مزاج بیٹرز پر ابتدا میں ہی قابو نہ پایا تو مہمان ٹیم کو بڑے اسکور سے روکنا مشکل ہوگا۔اوس کے پیش نظر ٹاس جیتنے والی ٹیم ممکنہ طور پرپہلے بولنگ کو ترجیح دے گی۔

آج ساتواں ٹی 20 نئی پلیئنگ کنڈیشنز کے تحت کھیلا جائے گا

آج پاکستان اور انگلینڈ میں ساتواں ٹی 20 میچ نئی پلیئنگ کنڈیشنز کے تحت کھیلا جائے گا،اس کا باقاعدہ اطلاق یکم اکتوبر سے ہوچکا ہے، اب کسی کھلاڑی کے کیچ ہونے کی صورت میں نیا آنے والا بیٹر اسٹرائیک ہی سنبھالے گا چاہے نان اسٹرائیکر کیچ مکمل ہونے سے قبل آؤٹ ہونے والے بیٹر کو کراس بھی کرچکا ہو، گیند چمکانے کیلیے تھوک کے استعمال پر پابندی کو پہلے ہی مستقل کیا جاچکا۔

بولر اب رن اپ کیلیے جانے سے قبل کریز سے باہر آنے والے اسٹرائیکر کو گیند تھرو کا اشارہ کرکے دھمکا نہیں سکے گا کیونکہ اس کے ہاتھوں میں آنے کے بعد گیند ڈیڈ ہوچکی ہوگی، مینکڈ گیم اسپرٹ کے منافی سمجھے جانے کے باوجود اب باقاعدہ رن آؤٹ کہلائے گا، اس کو غیرمنصفانہ کھیل کے زمرے سے نکال دیا گیا ہے۔

اننگز کو مقررہ وقت میں مکمل نہ کرنے کی صورت میں باقی بچنے والے وقت میں اندرونی سرکل سے باہر 4 فیلڈرزز کی تعیناتی کی پنالٹی اب ٹی 20 کے بعد ون ڈے کرکٹ میں بھی لاگو ہوگی۔

قوانین میں ان تمام تبدیلیوں کی سفارش آئی سی سی کرکٹ کمیٹی نے کردی تھی جس کے سربراہ صدربھارتی بورڈساروگنگولی ہیں ، اس میں چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ بطور آبزرور شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔