آیت اللہ خامنہ ای نے مظاہرین کیخلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کی حمایت کردی

ویب ڈیسک  پير 3 اکتوبر 2022
ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای نے مظاہروں کو امریکا اور اسرائیل کی سازش قرار دیدیا؛ فوٹو: فائل

ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای نے مظاہروں کو امریکا اور اسرائیل کی سازش قرار دیدیا؛ فوٹو: فائل

تہران: ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے مھسا امینی کی پولیس کی حراست میں ہلاکت پر ملک بھر میں جاری احتجاجی مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز کے طاقت کے استعمال کی حمایت کردی جس میں اب تک 90 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

العربیہ نیوز کے مطابق ایران کے سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای نے ملک گیر مظاہروں کو طاقت سے کچلنے کے عمل کی حمایت کرتے ہوئے سیکورٹی فورسز کی بھرپور حوصلہ افزائی کی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : ایرانی شہر زاہدان میں ہنگامے؛ 5 اہلکاروں سمیت41 افراد ہلاک 

ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا ہے کہ مظاہروں کی آڑ میں کچھ لوگوں نے سڑکوں پر عدم تحفظ کی فضا پیدا کی، قانون کو ہاتھ میں لیا اور یہ ملک میں فساد پھیلانے کی ایک باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ کی گئی سوچی سمجھی سازش ہے جس کے پیچھے امریکا اور اسرائیل ہیں۔

آیت اللہ خامنہ ای نے مزید کہا کہ پولیس سمیت ہماری سیکورٹی فورسز کا فرض ایرانی قوم کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے لیکن جو پولیس پر حملے کرتے ہیں وہ ایرانی شہریوں کو غنڈوں، ڈاکوؤں اور بھتہ خوروں کے رحم و کرم پر چھوڑنا چاہتے ہیں۔

یہ خبر پڑھیں : مھسا امینی ہلاکت پر تہران اور مشہد میں بھی ہنگامے پھوٹ پڑے؛ 133 ہلاکتیں 

یاد رہے کہ حجاب درست طریقے سے نہ کرنے کے الزام میں گرفتار 22 سالہ مھسا امینی کی پولیس کی حراست میں ہلاکت پر دو ہفتوں سے مظاہرے جاری ہیں اور ان مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔