سندھ پولیس احتجاج روکنے اسلام آباد جا سکتی ہے، الیکشن میں کیوں نہیں آسکتی، حافظ نعیم

ویب ڈیسک  منگل 4 اکتوبر 2022
بلدیاتی انتخابات ملتوی کروانے کے لیے پولیس سے اپنی مرضی کا خط لکھوایا گیا، حافظ نعیم (فوٹو فائل)

بلدیاتی انتخابات ملتوی کروانے کے لیے پولیس سے اپنی مرضی کا خط لکھوایا گیا، حافظ نعیم (فوٹو فائل)

 کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ سندھ پولیس احتجاج روکنے کے لیے اسلام آباد جا سکتی ہے تو  الیکشن میں کیوں نہیں آ سکتی۔

کراچی میں بلدیاتی انتخابات مزید مؤخر کرنے کی خبروں پر ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا رویہ ہے کہ یہ سارے اختیارات ہڑپ کرنا چاہتی ہے۔لگاتار 15 سال سے یہ حکومت کر رہے ہیں۔ سیلاب کے باعث لوگ پریشان ہیں، اس پوری صورت حال کی ذمے دار صرف پیپلز پارٹی ہے۔ بڑے بڑے زمیندار اپنی زمینیں بچانے کے لیے دوسروں کی زمین ڈبو رہے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کراچی کے بلدیاتی انتخابات ملتوی کروانے کے لیے پولیس سے اپنی مرضی کا خط لکھوایا گیا۔ الیکشن کمیشن سندھ پیپلز پارٹی کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ہے۔ یہ شکست سے خوف زدہ ہیں۔ سیاسی بنیاد پر پولیس میں بھرتیاں ہوتی ہیں۔ حکومت جواب دے کہ 16 ہزار پولیس اہلکاروں کا شاٹ فال کیوں ہے؟۔نوٹی فکیشن دکھائیں کہ کس تاریخ کو کس اہلکار کو کہاں بھیجا گیا ہے؟۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ کراچی کے بلدیاتی انتخابات کھیل تماشا نہیں ہیں، یہ شہر کے مستقبل کا مسئلہ ہے۔ ٹوٹی ہوئی سڑکیں ، کچرے کے انبار ہر جگہ موجود ہیں۔ شہر کی صورتحال بدترین ہے۔ لوگوں کی کمر ٹوٹ رہی ہے۔ سیاسی ایڈمنسٹریٹر بھی ابھی تک موجود ہیں۔ انہیں تو برطرف ہونا چاہیے۔ اس شہر کو منتخب میئر چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سب کی ملی بھگت کے ساتھ کھانا پینا چل رہا ہے۔ کراچی سے لوگ باہر منتقل ہورہے ہیں۔ لوگ اب اس شہر میں نہیں رہنا چاہتے ۔انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم احتجاج کر رہے ہیں، آپ ہمارے ساتھ کھڑے ہوں۔ کراچی کو گرین و کلین بنائیں گے۔ اگر پولیس کی نفری کی محرومی ہے تو اسے پورا کرنا سندھ حکومت کا کام ہے۔ کراچی میں رینجرز موجود ہے اسے بلائیں۔

پریس کانفرنس میں انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن سندھ حکومت کا ایکسٹینشن بن رہا ہے۔ انہیں سب جماعتوں کو بلا کر واضح کرنا ہوگا کہ الیکشن اسی ماہ ہوں گے۔ ان جماعتوں کی سوچ آمرانہ ہے۔ یہ جمہوریت کہ نام پر دھبہ ہیں۔حافظ نعیم نے کہا کہ ہم عوام میں بھی جائیں گے اور ضرورت پڑی تو عدالت میں بھی جائیں گے۔ ہم کچھ دن دیکھیں گے، پھر عوام کے ساتھ احتجاج کریں گے۔ سندھ پولیس احتجاج روکنے اسلام آباد جانے کو تیار ہے تو الیکشن میں کیوں نہیں آسکتی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔