- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
کورونا انفکیشن یادداشت اور سوچنے کے عمل کو نقصان پہنچا سکتا ہے، تحقیق
لندن: برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا انفیکشنز یادداشت اور سوچنے کے عمل جیسے بنیادی دماغی افعال کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
کنگز کالج لندن کے محققین نے ایک تحقیق میں کووڈ کے اعصابی عمل پر پڑنے والے اثرات کو معلوم کرنے کے لیے ڈیلیریم میں مبتلا مریضوں کے خون کو دماغی خلیوں پر افشا کیا۔
ڈیلیریم ایک ایسی ذہنی کیفیت ہوتی ہے جس میں مریض کنفیوژ ہوتا ہے اور صاف طریقے سے سوچنے یا کچھ یاد رکھنے کے قابل نہیں ہوتا۔
محققین نے یہ خلیے دماغ کے سوچنے، یاد داشت اور سیکھنے کی صلاحیت کے لیے اہم حصے ہِپوکیمپس سے لیے اور مشاہدہ کیا کہ کس طرح متاثرہ مریضوں کے سیرم نے ان خلیوں کو متاثر کیا۔
تحقیق میں اس بات کا بھی مشاہدہ کیا گیا کہ کورونا سے متاثر ہونے والے مریضوں میں ڈیلیریم ہونے کے پیچھے کیا وجوہات ہوسکتی ہیں۔ ساتھ ہی سائنس دانوں نے انفیکشن کے دماغ پر اثرات کے متعلق بھی بتایا۔
محققین کے مطابق یہ تحقیق کووڈ مریضوں میں کفیوژن، اضطراب اور یاد داشت کے کم ہوجانے کی علامات کو کم کرنے کے لیے ہونے والے ممکنہ علاج کے حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
اس سے قبل سائنس دانوں نے بتایا تھا کہ 20 سے 30 فی صد کووڈ مریضوں میں ڈیلیریم جیسی اعصابی علامات پیدا ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔