برطانیہ میں مذہب کی بنیاد پر حملوں میں سب سے زیادہ مسلمان نشانہ بنے، رپورٹ

ویب ڈیسک  جمعرات 6 اکتوبر 2022
—فوٹو: اے ایف پی

—فوٹو: اے ایف پی

 لندن: برطانوی حکام کے مطابق انگلینڈ اور ویلز میں مذہب کی بنیاد پر نفرت آمیز حملوں کا شکار ہونے والوں میں سرفہرست مسلمان ہیں۔  

ہوم آفس کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق سال 2021 کے مقابلے میں جنوری سے ستمبر 2022 تک مذہب کی بنیاد پر حملوں کی تعداد میں 26 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو ایک لاکھ 55 ہزار 841 بنتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مذہبی نفرت سے متعلق 8 ہزار 307 رجسٹراڈ جرائم ہوئے جس میں 42 فیصد مسلمانوں اور 23 فیصد یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالیہ برسوں میں نفرت انگیز جرائم میں اضافے کا رجحان بنیادی طور پر پولیس کی طرف سے جرائم کی ریکارڈنگ میں بہتری کی وجہ سے ہوا ہے. رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس سے قبل 2016 میں یورپی یونین کے ریفرنڈم جیسے فرقہ وارانہ اور المناک واقعات کی پیروی اور 2017 میں لندن میں ہونے والے مہلک حملے تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ 2020 کے موسم گرما کے دوران ’’بلیک لائیوز میٹر‘‘ کے مظاہروں اور انتہائی دائیں بازو کے جوابی مظاہروں کے بعد مذہب کی بنیاد پر نفرت انگیز جرائم میں بھی اضافہ ہوا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔