کراچی میں اسٹریٹ کرائم کا شکار معمر خاتون وزیراعلیٰ کے آگے روپڑی
شہر میں لوگ کرائم کا شکار ہیں، میں اکیلی کمانے والی ہے لوٹ لیا گیا مدد کی جائے، خاتون کی دہائی
وزیراعلیٰ سندھ کو اسٹریٹ کرائم سے متاثرہ خاتون نے روک لیا اور رونے لگی، خاتون نے دہائی دی کہ وہ اکیلی کمانے والی ہے اسے لوٹ لیا گیا ہے مدد کی جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شہر کے دورے کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ایک لوگوں سے ملنے کے بعد گاڑی میں بیٹھ رہے تھے، ان کے ساتھ سابق ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب بھی موجود تھے۔
گاڑی میں بیٹھتے ہوئے ایک معمر خاتون نے انہیں روک لیا اور کہا کہ آپ میرے وزیر اعلیٰ ہیں میری بات سنیں، مجھے بدھ کے روز یہاں لوٹ لیا گیا، میری کوئی نہیں سن رہا، میری کوئی شکایت درج نہیں کر رہا میں اکیلی کمانے والی ہوں۔
اس دوران خاتون روپڑیں اور دہائی دی کہ کراچی میں شہری کہیں بھی لٹ جاتے ہیں، میں ایک اسکول میں کام کرتی ہیں میری مدد کی جائے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ نے خاتون کی مدد کا حکم دیا جس پر مرتضیٰ وہاب نے ایس پی گلشن کو خاتون کی مدد کی ہدایت کردی۔
[video width="848" height="480" mp4="https://c.express.pk/2023/01/whatsapp-video-2023-01-01-at-2.04.32-pm-1672564308.mp4"][/video]
دریں اثنا ایس ایس پی ایسٹ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کی گاڑی روکنے والی خاتون کے ساتھ اسٹریٹ کرائم کی واردات نہیں ہوئی بلکہ بس میں سفر کے دوران ان کے بیگ سے کسی نے ان کی قیمتی اشیا نکال لیں۔
ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق زیبا نفیس نامی خاتون گلستان جوہر بلاک 17 کی رہائشی ہے اور نجی اسکول میں پڑھاتی ہیں، انھوں نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ 28 دسمبر کو پرفیوم چوک سے گلستان کوچ میں اپنی پھوپھی کے گھر جانے کے لیے سوار ہوئیں، جب وہ اپنی منزل سینٹرل جیل کے قریب قائم حسینی کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی پہنچ کر بس سے اترگئیں تو انھوں نے اپنا پرس چیک کیا۔
ایس ایس پی ایسٹ نے کہا ہے کہ ان کے پرس میں سے ان کا ایک موبائل فون، اوریجنل شناختی کارڈ ، ویکسین کارڈ ، سونے کی چین اور ایک جوڑی سونے کے ٹاپس غائب تھے جوکہ کوئی نامعلوم افراد چوری کرکے لے گئے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہے۔