پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ صوبے میں جاری بدامنی صوبائی حکومت کی نااہلی ہے، کے پی حکومت فوری اقدامات کرے ورنہ اپوزیشن جماعتیں سخت فیصلہ کریں گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبر پختونخوا میں امن و امان، معاشی صورتحال اور کے پی حکومت کے اقدامات کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس ہوئی جس میں مختلف جماعتوں نے شرکت کی۔
پی ڈی ایم کے قائد مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوبے میں جاری بدامنی صوبائی حکومت کی نااہلی ہے، صوبائی حکومت فوری اقدامات کرے بصورت دیگر اپوزیشن جماعتیں سخت فیصلہ کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو اربوں روپے کی بے قاعدگیوں کا حساب دینا ہوگا، صوبائی حکومت نے 900 ارب کے قرضے لیے ہیں، ہیلی کاپٹر اسکینڈل سے عمران خان کو بچانے کے لیے ہیلی کاپٹر بل اسمبلی سے پاس کرایا گیا یہ بدنیتی پر مبنی بل ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ان کی کرپشن کی کہانیوں نے ماضی کی کرپشن بھلا دی، ان کے دن رات بیانات بدلتے ہیں، دو صوبائی حکومتوں کی جانب سے وفاقی حکومت کی مشکلات میں اضافہ کیا جارہا ہے، روزانہ اسمبلی کو تحلیل کرنے والے وزیر اعلی کو کیسے فنڈز جاری کیے جائیں؟ توشہ خانے سے لے کر توپ خانے تک ان سے محفوظ نہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ صوبائی حکومت اور وزیر اعلی کو اربوں روپے کا حساب دینا ہوگا، ہم بی آر ٹی، مالم جبہ اور بلین ٹری سونامی کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں، صوبائی حکومت عوام کے تحفظ اور امن کیلئے اقدامات اٹھائے، صوبائی حکومت سستے آٹے کی فراہمی کو یقینی بنا کر عوام کو ریلیف دے۔
انہوں ںے مزید کہا کہ مرکز پر حملے ہورہے ہیں لیکن ہم حکمت عملی کے ذریعے مرکز کا دفاع کررہے ہیں، سی پیک بڑا منصوبہ تھا لیکن ساڑھے تین سال میں اسے خراب کیا گیا، ان لوگوں نے پاکستان کا معاشی قتل کیا ہے ملک کو ڈبویا ہے۔