- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
- یوکرین کا روس پر میزائل حملہ؛ 13 ہلاک اور 31 زخمی
- الیکشن کمیشن کے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن پر عائد اعتراضات کی تفصیلات سامنے آگئیں
- غیور کشمیریوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کرکے مودی سرکار کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا
- وفاقی بجٹ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان
- آزاد کشمیر میں آٹے و بجلی کی قیمت میں بڑی کمی، وزیراعظم نے 23 ارب روپے کی منظوری دیدی
- شہباز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت سے مستعفی ہوگئے
- خالد عراقی نے آئی سی سی بی ایس کی خاتون سربراہ کو ہٹادیا، اقبال چوہدری دوبارہ مقرر
- اسٹاک ایکسچنیج : ہنڈرڈ انڈیکس پہلی بار 74 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کرگیا
- اضافی مخصوص نشستوں والے اراکین کی رکنیت معطل
- امریکا؛ ڈانس پارٹی میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 15 زخمی
- ہم کچھ کہتے نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پتھر پھینکے جاؤ، چیف جسٹس
- عمران خان کا ملکی حالات پر آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ
بی جے پی سرکار پر تنقید کرنیوالے چینل ’’این ڈی ٹی وی‘‘ کو مودی کے دوست نے خرید لیا
نئی دہلی: مودی حکومت پر کُھل کر تنقید کرنے والے بھارت کے معروف صحافی رویش کمار نے اپنے آرٹیکل میں انکشاف کیا ہے کہ نیو دہلی ٹیلی ویثرن نیٹ ورک (این ڈی ٹی وی) کو دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص گوتم اڈانی نے خرید لیا ہے۔
الجزیرہ کیلئے لکھے گئے آرٹیکل میں بھارتی صحافی رویش کمار نے کہا کہ بھارت میں مودی حکومت کے خلاف مضبوط آواز سمجھے جانے والے نیوز چینل کو خرید کر آزادی صحافت اور جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا ہے۔
انہوں نے اپنے آرٹیکل میں لکھا کہ دنیا کے تیسرے سب سے امیر شخص گوتم اڈانی کی دولت میں اضافہ سال 2014 کے بعد سے ہوا یعنی نریندر مودی کی حکومت آنے کے بعد جبکہ وہ انکے قریبی ساتھی بھی ہیں۔ گوتم اڈانی کی دولت 2014 میں 7 ارب ڈالر سے 110 ارب ڈالر تک جاپہنچی۔
مزید پڑھیں: بھارت میں ہزاروں مسلمانوں کی گھروں سے بے دخلی روکنے کا حکم
رویشن نے اپنے آرٹیکل میں مزید کہا کہ گوتم اڈانی کے ذریعے مودی سرکار نے بھارتی میڈیا کی آخری بڑی آزاد آواز پر بھی کنٹرول حاصل کرلیا ہے، جس سرمایہ دار کی کامیابی حکومتی کنٹریکٹس کے مرہون منت ہوں، وہ حکومت پر کیسے تنقید کرے گا؟۔ انہوں نے بھارت میں گودی میڈیا یعنی مودی کے حق میں آواز بلند کرنے والوں کیلئے اصطلاح اپنائی تھی جو بہت مقبول ہوئی۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے پاس پہلی ہی ملک کے کئی بڑے میڈیا چینلز ہیں، جہاں مودی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر زور و شور سے جاری رہتا ہے۔ مودی حکومت کے میڈیا پر غلبے سے دنیا بھر میں آزادی اظہار پر چند سرمایہ کاروں کے کنٹرول نے اہم سوالات کو جنم دیا ہے۔
مزید پڑھیں: مودی سرکار کی مسلمانوں کے 5 گھر اور 3 مساجد کو مسمار کرنے کی تیاریاں مکمل
آرٹیکل میں مزید لکھا گیا ہے کہ امریکا، برطانیہ میں بھی میڈیا کا چند ارب پتیوں کے ہاتھ لگنا ماڈرن ڈیموکریسی کے لیے خطرہ سمجھا جارہا ہے تاہم اچھی صحافت کے لیے پیسہ بھی ضروری ہے مگر اسے آزادی بھی چاہیے۔
واضح رہے کہ 25 سال تک این ڈی ٹی وی سے وابستہ، حکمرانوں پر بے خوف تنقید سے معروف رویش کمار نے گوتم اڈانی کے مالک بننے پر مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔