پنجاب اسمبلی اجلاس؛ وزیراعلیٰ کا اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر شورشرابا

ویب ڈیسک  پير 9 جنوری 2023
—فائل فوٹو

—فائل فوٹو

 لاہور: پنجاب اسمبلی اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ کا اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر شورشرابا ہوا اور اپوزیشن اراکین نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کر لیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے اعتماد کا ووٹ نہ لیے جانے پر اپوزیشن کے شور شرابہ کے دوران وقفہ سوالات کا آغاز ہوا جس میں وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ بھی اپوزیشن گیلری میں موجود تھے۔

حکومتی اراکین کی جانب سے رانا ثنا اللہ اور عطا اللہ تارڑ کے خلاف نعرے بازی ہوئی اور اپوزیشن اراکین نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کر لیا۔ اپوزیشن نے کارروائی کے کاغذات کے جہاز بناکر حکومتی ارکان کی طرف پھینکتے رہے فیاض الحسن چوہان پر بھی جہاز بناکر اڑایا تو وہ خاموش ہو گئے۔

 

بعدازاں رانا مشہود احمد خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جو کئی برس سے عمرانی کھیل رہا تھا، عمران خان نے معیشت کی تباہی ، نوجوان نسل کو بدتمیز کرنے اور کرپشن کا سونامی لے کر آیا۔

انہوں نے کہا کہ قندیل بلوچ کا قتل کیا گیا، مومنہ وحید نے بھی کہہ دیا جنسی درندہ پاکستان پر مسلط کیا گیا، عمران خان اقتدار کا اتنا بھوکا جب ہارتا تو کہتا دوبارہ الیکشن کرواؤ، سی پیک عمران خان دھرنے کی وجہ سے لیٹ ہوا۔

رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ جب پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی وزیر اعظم کو آئینی و طریقے سے گھر بھیجا گیا تو کہا نیا الیکشن کراؤ، پہلے سائفر اور ایبسلوٹلی ناٹ کا ڈرامہ کیاگیا، پرویز الہی سے آئینی وقانونی طریقے سے اعتماد کا ووٹ مانگا تو عدالت میں چلے گئے۔
انہوں نے کہا کہ پرویز الہی عدالتی وزیر اعلی ہے اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر وہ وزیر اعلی نہیں رہے، پولٹری آٹے و چینی گھی کا بحران پیدا کرکے جیبیں بھر رہے ہیں ، پنجاب کے لوگ دو وقت کی روٹی کو ترس اور مونس الہی پیسے اکٹھے کرکے عیاشی کررہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔