- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
اسکولوں میں بچے سبزے میں وقت گزارکرگلوکوز اور کولیسٹرول کم کرسکتے ہیں
آسٹن، ٹیکساس: اگرممکن ہو تو اسکولوں اور کالجوں میں سبزے کے پاس طلباوطالبات کو مختلف سرگرمیاں کرائی جائیں تو اس سے ان کی صحت کو فائدہ ہوسکتا ہے۔ اس سے خون میں کولیسٹرول اور شکر میں کمی بھی کی جاسکتی ہے۔
ہیوسٹن میں واقع یونیورسٹی آف ٹیکساس کےماہرین نے اس ضمن میں اٹکل کنٹرول ٹرائل (طبی آزمائشیں)کی ہیں۔ انہوں نے دیکھا کہ ٹیکساس کی کئی اسکولوں میں پہلے سے جاری باغبانی، سبزی ساگ پکانے اور کچھ وقت وہاں گزارنے سے بہت فوائد مل سکتے ہیں۔ جامعہ ٹیکساس کے ماہرین نے نوٹ کیا کہ اس پروگرام سے وابستہ طلبا و طالبات کے خون میں گلوکوز اور کولیسٹرول میں کمی دیکھی گئی۔
جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن (جاما) میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اگربچوں کو سبزی اگانے اور باغبانی کا موقع دیا جائے تو وہ سبزی کھانے پر مائل ہوسکتے ہیں۔ اس طرح ایک طویل عرصے تک ان میں سبزی خوری کا رحجان برقرار رہتا ہے۔ امریکی ماہرین کہتے ہیں کہ 9 سے 13 برس کےبچوں کو روزانہ دو ڈھائی کپ مختلف سبزیاں اور پھل کھانے چاہیئیں جس پر عمل درآمد نہیں ہورہا۔
2016 سے 2019 کے درمیان ماہرین نے آسٹن کے علاقے میں 16 ایسے اسکولوں پر تحقیق کی جہاں غریب اور متوسط طبقوں سے تعلق رکھنے والے بچے زیرِ تعلیم تھے۔ سائنسدانوں نے کل 9 ماہ تک یہاں کے بچوں کا سروےکیا۔ اس دوران ایک اسکول میں 18 مرتبہ (ماہانہ دو مرتبہ) بچوں کو باغبانی، غذائیت، سبزی پکانے وغیرہ کی تربیت دی گئی۔
پھر بچوں کا وزن کیا گیا، عمر نوٹ کی گئی اور قد بھی ناپا گیا۔ اس کےعلاوہ خون میں گلوکوز، چکنائی، اور کولیسٹرول وغیرہ کو نوٹ کیا گیا۔ معلوم ہوا کہ اس مشق سے نہ گزرنے والے بچوں کے مقابلے میں دیگر بچوں میں ایچ بی اے ون سی (خون میں شکر ناپنے کا مناسب ٹیسٹ) کی مقدار 0.02 کن اور کولیسٹرول کی مقدار 6.4 ملی گرام فی ڈیسی لیٹر تک کم تھی۔
ماہرین نے اساتذہ سے کہا ہے کہ اگر ان کے اسکول میں باغ یا سبزہ ہے تو وہاں بچوں کو باغبانی سکھائیں۔ اس طرح وہ سبزیوں اور پھلوں کی جانب راغب ہوں گے جس کے بہت سے فوائد حاصل ہوسکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔