- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف اورنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی20 ورلڈکپ: کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
بھارت؛ 120 خواتین کیساتھ جنسی زیادتی کرنے والے ’جلیبی بابا‘ کو 14 سال قید
چندی گڑھ: بھارتی ریاست ہریانہ میں 120 خواتین کو علاج کے بہانے بے ہوش کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بناکر ویڈیو بنانے کے الزام میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہریانہ میں خود ساختہ عامل کو پہلی بار 2018 میں گرفتار کیا تھا۔ جلیبی بابا کے نام سے شہرت رکھنے والے جعلی بابا کے موبائل سے 120 خواتین کی برہنہ ویڈیوز بھی ملی تھیں۔
جلیبی بابا پر الزام تھا کہ وہ علاج کی غرض سے آنے والی خواتین کو نشہ آور شربت پلا کر بے ہوش کردیتا اور پھر برہنہ کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا اور ویڈیو بھی بنالیتا تھا۔
امر پوری المعروف جلیبی بابا بعد میں یہ ویڈیو دیکھا کر ان خواتین کو بلیک میل کرتا اور ڈرا دھمکا کر پیسے بھی اینٹھتا تھا۔ جس پر عدالت نے ملزم کو دو کیسز میں 7 اور 5 سال قید کی سزا سنادی۔
عدالت نے حکم دیا کہ جعلی عامل کو یہ سزائیں ایک ساتھ دی جائیں یعنی مجموعی طور پر 14 سال تک قید کی سزا کاٹنی ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔