ٹیکس فراڈ کیس میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنی کو15 سال کی سزا سنائی جائے گی

ویب ڈیسک  جمعـء 13 جنوری 2023
ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنی کو ٹیکس فراڈ کیس میں 1.6 ملین ڈالر ہرجانے کا بھی سامنا ہے، فوٹو: فائل

ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنی کو ٹیکس فراڈ کیس میں 1.6 ملین ڈالر ہرجانے کا بھی سامنا ہے، فوٹو: فائل

نیو یارک: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آرگنائزیشن کے ٹیکس فراڈ میں ملوث ہونے پر ریاستی عدالت کمپنی پر 15 سال کی سزا سنائے جا رہی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنی ٹیکس فراڈ کی مرتکب پائی گئی ہے دوسری طرف کمپنی کے دو اہم افراد پر ہٹن میں گزشتہ ماہ 17  الزامات ثابت ہوچکے ہیں۔

اس مقدمے میں استغاثہ نے ثبوت پیش کیے کہ ٹرمپ کی کمپنی نے ایگزیکٹوز کے لیے کرائے اور کار کے لیز جیسے ذاتی اخراجات کو آمدنی کے طور پر ظاہر کیے بغیر یہ بہانہ کیا کہ یہ کرسمس کے بونس غیر ملازم معاوضہ تھے۔

پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ ٹرمپ نے خود بونس چیک، ساتھ ہی ساتھ ویسلبرگ کے لگژری مین ہٹن اپارٹمنٹ اور سی ایف او کے پوتے پوتیوں کے لیے پرائیویٹ اسکول ٹیوشن کی لیز کے چیک پر پر دستخط کیے تھے۔

مین ہٹن کی فوجداری عدالت نے تین روز قبل ٹرمپ کمپنی کے سابق چیف فنانشل آفیسر 75 سالہ ایلن ویزلبرگ کو پانچ ماہ کے لیے جیل بھیج دیا تھا۔ اس کیس میں ٹرمپ کی کمپنی پر 1.6 ملین ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

تاہم ٹرمپ کی کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس کیس میں کسی اور پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی اور نہ ہی اسے جیل کا سامنا ہے تاہم جرمانے کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی۔

یہ کیس طویل عرصے سے سابق صدر ٹرمپ کے لیے مشکل بنا ہوا ہے۔ ٹرمپ کو ریاستی اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز کی طرف سے 250 ملین ڈالر کے دیوانی مقدمے کا بھی سامنا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔