- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
ایم کیو ایم کو بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ سے منع کیا تھا، سید مراد علی
کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نےمیں 1985 کا حوالہ دے کر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کو بلدیاتی انتخابات سے بائیکاٹ کرنے سے منع کیا کیونکہ جب پیپلز پارٹی نے بائیکاٹ کیا تھا تو محترمہ بے نظیر بھٹو نے ساری زندگی اس بات کا شکوہ کیا تھا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئندہ مراحلے میں مخصوص نشستوں پر الیکشن ہو گا، جو بھی سبقت لے گا پتا چل جائے گا، جن لوگوں نے بلدیاتی انتخابات کا الزام لگایا وہ 2018 میں گھر بیٹھے منتخب ہوئے تھے، اس بار بھی وہ یہی چاہتے تھے مگر ایسا نہ ہو سکا۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے حلقہ بندیوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور مختلف اوقات میں سندھ حکومت سمیت الیکشن کمیشن کو باورکرایا تھا کہ نئی حلقہ بندیاں ’بدنیتی‘ پر مبنی ہیں۔
بلدیاتی انتخابات کی تاریخ قریب کے ساتھ ہی ایم کیو ایم کی جانب سے وفاقی حکومت سے علحیدگی کی کھلی دھمکی سامنے آنے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف سمیت آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان نے خالد مقبول صدیقی سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے تحفظات کو دور کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
بعدازاں ایم کیو ایم نے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا لیکن گزشتہ روز رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا اور اس کے بعد ایک مرتبہ پھر ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی جہاں پیپلز پارٹی کی اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔
رات گئے ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت نے پریس کانفرنس کی اور کراچی اور حیدرآباد کے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے سے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔