عمران خان کیخلاف توہینِ مذہب کارڈ استعمال کیا گیا امریکی رپورٹ

سیاسی رہنماؤں کا حریفوں کے خلاف توہین مذہب کارڈ کا استعمال خطرناک عمل ہے، امریکی رپورٹ


ویب ڈیسک May 17, 2023
پاکستان میں سیاسی حریفوں پر توہین مذہب کا الزام لگانا عام بات ہوگئی؛ فوٹو: فائل

امریکی ادارے برائے عالمی مذہبی آزادی نے اپنی رپورٹ میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف 'توہینِ مذہب کارڈ' استعمال کرنے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2022 میں پاکستان میں مختلف سیاسی جماعتوں نے اپنے سیاسی حریفوں پر توہینِ مذہب جیسا حساس الزام عائد کیا۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق عالمی مذہبی آزادی سے متعلق سالانہ رپورٹ برائے 2022 میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی آنے والی حکومت نے توہین مذہب کے قانون کو سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکمراں اتحاد 'پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ' کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی اپنی ایک ٹوئٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان کو یہودی ایجنٹ قرار دیا تھا اور اپنے جلسوں میں بھی کئی بار یہ بات دہرا چکے ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان مسلم ن کے رہنما جاوید لطیف نے بھی ستمبر 2022 میں ایک پریس کانفرنس کے دوران عمران خان پر بطور وزیراعظم اسلام کے بنیادی اصولوں پر حملے کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

امریکی رپورٹ میں توہین مذہب پر پاکستان میں ہونے والے کیسز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ توہین مذہب کارڈ ایک خطرناک کھیل ہے۔ اس سے اجتناب برتنا چاہیے۔

اس سے قبل جب سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا تو امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ توہین مذہب کا الزام عائد کرکے کسی کو حملے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں