یوکرین کے صدر سعودی عرب پہنچ گئے عرب لیگ سے حمایت کی اپیل
سعودی عرب کا کردار بہت اہم ہے اور ہم تعاون کو نئی بلندی پر لے جانے کے لیے تیار ہیں، ولادیمیرزیلنسکی
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے عرب لیگ سے روس کے خلاف یوکرین اور یوکرینی عوام کی حمایت کرنے کی اپیل کی ہے، جبکہ سعودی عرب نے روس یوکرین جنگ میں ثالثی کی کوششیں جاری رکھنے کا اعادہ کیا ہے۔
یوکرینی صدر عرب لیگ کے 32 ویں اجلاس میں شرکت کے لیے سعودی عرب کے دارالحکومت پہنچے جہاں ان کا سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے استقبال کیا۔ وہ پولینڈ سے فرانس کے سرکاری طیارے میں سعودی عرب پہنچے تھے۔
عرب لیگ کے اجلاس سے اپنے خطاب میں ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ عرب لیگ کے کچھ ارکان سمیت بعض ممالک یوکرین کی سرزمین کے کچھ حصے کو زبردستی اس سے علیٰحدہ کردینے اور 15 ماہ سے جاری جنگ کے دوران یوکرینی باشندوں کو غیرقانونی طور پر جیلوں میں ڈالنے کے روسی اقدامات کی طرف سے آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں۔
یوکرینی صدر نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ہم کسی بھی دوسرے ملک کی بالادستی تسلیم نہیں کریں گے اور نہ کسی کی کالونی بنیں گے۔ ہمارا مقصد یوکرینی عوام کو تحفظ دینا ہے۔ یوکرین نے جنگ کا انتخاب نہیں کیا اور نہ ہی دوسرے ممالک کی سرزمین پر کسی بھی طرح کی جارحیت میں ملوث ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ملک میں جو کچھ ہورہا ہے وہ محض تنازع نہیں بلکہ جنگ ہے، اور ہمیں یہ جنگ لڑتے رہنے پر مجبور کردیا گیا ہے۔
یوکرینی صدر نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم سب روسی جیلوں سے یوکرینی شہریوں کو بچانے کے لیے متحد ہوسکتے ہیں۔
قبل ازیں سعودی سرزمین پر پہنچنے کے بعد ولادیمیر زیلنسکی نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ یہ سعودی عرب سے دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور عرب دنیا کے ساتھ یوکرین کے تعلق کو مضبوط کرنے کے لیے میرا سعودیہ کا پہلا دورہ ہے، سعودی عرب کا کردار بہت اہم ہے اور ہم تعاون کو نئی بلندی پر لے جانے کے لیے تیار ہیں۔
قبل ازیں عرب لیگ اجلاس سے اپنے افتتاحی خطاب میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے روس یوکرین جنگ میں ثالثی کی کوششیں جاری رکھنے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس جنگ میں ثالثی کی کوششیں جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہیں اور اس بحران کے سیاسی حل کے لیے کی جانے والی تمام عالمی کششوں کی بھی حمایت کرتے ہیں۔