- تینوبو نائجیریا کے نئے صدر منتخب
- کراچی: فائرنگ کے دو واقعات میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق، دوسرا زخمی
- لاہورمیں تجرباتی بنیادوں پر”بلیو روڈ‘‘ کا تصور متعارف
- کراچی سے پی ٹی آئی کے دو سابق اراکین اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا
- یہودیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں مذہبی اسکول قائم کرلیا
- عوام کی محبت نے دشمن کے مذموم عزائم کا منہ توڑ جواب دیا، آرمی چیف
- دکی میں فائرنگ سے نوجوان جاں بحق
- برطانوی خاتون ٹیٹو کے عالمی ریکارڈ کیلئے کوشاں
- جونیئر ایشیا ہاکی کپ، پاکستان نے جاپان کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنالی
- مریم اورنگزیب کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر کڑی تنقید
- ذیابیطس کے مریضوں کیلئے دوپہر کی ورزش صبح کی ورزش سے بہتر کیوں؟
- کراچی؛ 6 یو سیز کے رکے ہوئے نتائج جاری، پیپلزپارٹی کی نشستیں 104 ہوگئیں
- انٹربورڈ کراچی کا امتحانات میں نقل کی روک تھام کیلیے ایم سی کیوز کا پپیر آخر میں دینے کا فیصلہ
- پشاورمیں دو مقامات پرپولیو وائرس پایا گیا ہے، وفاقی وزیرصحت
- کراچی میں آئندہ تین روز تک گرمی کی لہر برقرار رہنے کا امکان
- قومی احتساب ترمیمی بل 2023 ازخود قانون کی شکل اختیار کرگیا
- 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی نے عمران خان کو طلب کرلیا
- ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ویمن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان پر جرمانہ عائد
- سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ سے نواز شریف کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، وزیر قانون
- بابر اعظم، محمد رضوان اور فخر زمان اس سال حج کی سعادت حاصل کریں گے
جب بھی مذاکرات کی پیش کش کرتا ہوں تو مزید سختی ہوجاتی ہے، عمران خان

—فائل فوٹو
لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ کوئی بات چیت کر کے مسئلے حل کرلے مگر جب بھی مذاکرات کی پیش کش کرتا ہوں اُس روز سے مزید سختی شروع ہوجاتی ہے۔
قوم سے اپنے ویڈیو خطاب میں عمران خان نے کہا کہ فیصلے کرنے والے جو بیٹھے ہیں میری بہت غور سے بات سنیں، کبھی جب میں کوشش کرتا ہوں کہ مذاکرات کی بات کرتا ہوں تو سختی مزید بڑھ جاتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جب بھی مذاکرات کی بات کی تو ایک اور ایف آئی آر کاٹ دی جاتی ہے، گھر میں پولیس آجاتی ہے، یہ معلوم نہیں کس سوچ کے لوگ ہیں جو سمجھتے ہیں کہ ہم خوف کی وجہ سے بات چیت پر زور دے رہے ہیں اور تھوڑی سی سختی سے ہم بیٹھ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اب بھی وقت ہے ہم سے کوئی بات چیت تو کرلے اور مذاکرات کے ذریعے مسئلے حل کرلیں کیونکہ طاقت کے استعمال اور موجودہ اقدامات سے کچھ نہیں ہوگا، میں اپنی آخری سانس تک ملک کی حقیقی آزادی کے لیے مکمل طریوے سے جدوجہد جاری رکھوں گا مگر مجھے اس وقت پاکستان کی فکر ہے اور جو ملکر یہ سب کررہے ہیں انہیں ملک کی کوئی فکر نہیں ہے۔
عمران خان نے اپنے حامیوں کو مخاطب کر کے یہ بھی کہا کہ فکر نہ کریں پارٹی ایسے ختم نہیں ہوگی، پارٹی تب ختم ہوتی ہے، جب نظریہ ختم ہوتا ہے، اور پی ٹی آئی کا نظریہ عوام کا نظریہ ہے، جِتنا یہ ظُلم کررہے ہیں، پی ٹی آئی کا ووٹ بینک بڑھتا جارہا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کنپٹی پر بندوق رکھ کر سیاسی وفاداری تبدیل کروانے سے پی ٹی آئی کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔