کسی بھی چمکدار شے کو کیمرہ بنانے والا کمپیوٹر وژن نظام

ویب ڈیسک  منگل 30 مئ 2023
ایم آئی ٹی اور رائس یونیورسٹی کے ماہرین نے مختلف اشیا کے انعکاس سے اطراف کی تصویرکشی کرنے والا کمپیوٹروژن سسٹم تیارکیا گیاہے۔ فوٹو: فائل

ایم آئی ٹی اور رائس یونیورسٹی کے ماہرین نے مختلف اشیا کے انعکاس سے اطراف کی تصویرکشی کرنے والا کمپیوٹروژن سسٹم تیارکیا گیاہے۔ فوٹو: فائل

بوسٹن: ماہرین نے کسی کمرے میں رکھی روشن اور چمکیلی اشیا کے انعکاس سے تصاویر لینے والا ایک نیا کمپیوٹروژن سسٹم تیار کیا ہے۔ اس طرح کسی بھی ایسی چیز کو کیمرہ بنایا جاسکتا ہے جو تھوڑی بہت چمکتی ہو جس میں دھات سے لے کر پلاسٹک تک شامل ہیں۔

میساچیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) اور رائس یونیورسٹی کے مشترکہ طور پر کمپیوٹر وژن سسٹم بنایا ہے۔ یہ نظام معمولی انعکاس والی اشیا کو بھی ڈجیٹل سینسر میں بدل سکتا ہے۔ اس طرح اطراف میں جذب ہونے اور منعکس ہونے والی دمک سے بھی تصویر کشی ممکن ہوسکتی ہے۔

اس کے علاوہ کمپیوٹر وژن سے ہر ایک زاویئے اور جیومیٹری کو دیکھا جاسکتا ہے اور یوں وہ سب کو ملاکر ایک تصویر بناتا ہے۔ سائنسدانوں ںے کسی شے کے دوجہتی (تھری ڈی) عکس کو کئی جہتی ماحول میں رکھ کر اس کی سہ جہتی تصویر بناتے ہیں اور یوں صرف عکس سے ہی تصویر لی جاسکتی ہے۔

یہ کام تین مراحل میں ہوتا ہے جسے (آبجیکٹس سچ ایزریڈیئنس فیلڈ کیمراز) یا اورکا کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں سے سے پہلے چمکنے والی شے کی کئی زاویوں سے تصویر لی جاتی ہے۔ اس کے بعد تصویر میں گہرائی ناپی جاتی ہے۔ اس کے بعد کمپیوٹرالگورتھم وہ تصویر بناتا ہے۔

یوں انعکاس کرنے والی سطحوں کو کیمرے کے مجازی سینسر میں بدلا جاسکتا ہے اور کمپیوٹروژن سسٹم سے اطراف ، کونوں اور چھپے ہوئے گوشوں کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔