- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
مائیکروپلاسٹک اور بچوں کی صحت پر اسکے خطرناک منفی اثرات؟
پونے: آپ کے بچے کے پلاسٹک کے کھلونوں، بوتلوں یا ٹفن سے نکلنے والے پلاسٹک کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے انہیں مختلف امراض کے خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔
5 ملی میٹر سے کم سائز کے چھوٹے پلاسٹک کے ٹکڑے (مائیکرو پلاسٹک) نہ صرف ہمارے ماحول اور گردونواح بلکہ ہماری صحت کے لیے بھی خطرہ بن رہے ہیں۔
پلاسٹک کی بوتلوں، ٹفن، کنٹینرز، چپس کے پیکٹ اور ایک بار بھی استعمال ہونے والی پلاسٹک اشیا سے نکلنے والے مائیکرو پلاسٹک ہمارے جسم میں داخل ہوتے ہیں۔ یہ ذرات سمندروں، دریاؤں، مٹی اور یہاں تک کہ ہوا میں بھی پائے جاتے ہیں۔
چھوٹے بچوں میں مائیکرو پلاسٹک کا خطرہ اس لیے زیادہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ انہیں روزمرہ استعمال کی چیزیں منہ میں ڈالنے کی عادت ہوتی ہے۔ مائیکرو پلاسٹک ہاضمے کے مسائل، سوزش اور غذائی اجزاء کے جذب میں خلل پیدا کرسکتے ہیں۔ یہ جنین کی نشوونما تک کو متاثر کرسکتے ہیں۔ لہٰذا یہ ضروری ہے کہ آپ خود کو اور اپنے اہلخانہ کو مائیکرو پلاسٹک کی نمائش سے حتیٰ الامکان بچانے کی کوشش کریں۔
بھارتی کنسلٹنٹ نیونیٹولوجسٹ اینڈ پیڈیاٹریشن ڈاکٹر جگدیش کٹھوَتی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ مائیکرو پلاسٹک صحت کے مختلف مسائل جیسے تولیدی اور موٹاپا، اعضاء کے مسائل اور یہاں تک کہ بچوں میں نشوونما تک کو متاثر کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک معلوم حقیقت ہے کہ موٹاپا تمام بیماریوں کی جَڑ ہے اور بھارت میں ایک وبا کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ موٹاپا جسم کے تمام اعضاء کو متاثر کرتا ہے۔ مزید خطرناک بات یہ کہ ہمارے اندر محض کھانے، پینے اور سانس لینے کے ذریعے پلاسٹ کے ٹکڑے داخل ہورہے ہیں۔ ایسے میں والدین کا اپنے بچوں کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔