بڑھتی عمر کے اثرات سے جلد کو کیسے بچائیں؟

تحریم قاضی  اتوار 3 ستمبر 2023
تیس برس کی عمر کے بعد جلد کے مسائل اور ان کا حل ۔ فوٹو : فائل

تیس برس کی عمر کے بعد جلد کے مسائل اور ان کا حل ۔ فوٹو : فائل

جیسے جیسے انسان کی عمر بڑھتی ہے ویسے ہی اس کے جسم میں تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔اور ان تبدیلیوں میں سب سے نمایاں تبدیلی انسانی جلد پر واضع ہوتی ہے۔جلد انسان کے جسم پر ایک خوب صورت کور کی سی حیثیت رکھتی ہے۔ یوں تو مرد ہوں یاعورتیں دونوں ہی اپنی سکن کو لے کر بہت فکر مند رہتے ہیں۔

اس ضمن میں اگر حساب لگایا جائے تو خواتین کی حساسیت کا اندازہ اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ وہ ہر اس پروڈکٹ کو خریدنے کو تیار ہوجاتی ہیں جس میں انھیں خوبصورتی ،حسن و جوانی کی نوید دکھائی دیتی ہے۔خود کو خوبصورت رکھنے کے ان طریقوں کے لئے وہ بے دریغ پیسہ لٹانے میں بھی ہچکچاہٹ کا شکار نہیں ہوتیں۔

ایک خاص عمر تک تو ہمارا جسم ایسے انداز میں کام کرتا ہے جس سے قدرتی طور پر جلد، ہڈیاں اور دیگر اعضاء تیزی سے کام کرتے ہیں لیکن بعدازاں یہ عمل سست روی کا شکار ہو جاتا ہے۔

جہاں عمر کے بڑھتے برس زندگی میں تجربہ ودانائی لاتے ہیںوہیں جلد کے کچھ مسائل بھی لے کر آتے ہیں۔بڑھتی عمر میں جلد کے اندر مندمل ہونے کی صلاحیت اور سیلز ٹرن اوور کا تناسب بگڑ جاتا ہے۔آئیے سب سے پہلے یہ جانتے ہیں کہ تیس برس کی عمر کے بعد جلد کس طرح کے اثرات کا شکار ہوتی ہے۔

جلد پر کیا اثرات رونما ہوتے ہیں؟

ہماری سکن (جلد)کی اصل جان اس کی رنگت اور شگفتگی ہوتی ہے۔ ایک خاص عمر کے بعد سیلز کے بننے اور ٹوٹنے کے عمل میں وہ تیزی نہیں رہتی جو جلد کی شگفتگی کے لئے ضروری ہے۔اور اسی وجہ سے ڈیڈ سکن سیلز کو جلد کی سطح پر جمع ہو کراسے پھیکا اور بے رونق بنا دیتے ہیں۔جلد کی خشکی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے جو کہ وقت کے ساتھ ساتھ پیدا ہوتا ہے۔

ہماری جلد پروٹین سے بنی ہوتی ہے جس میں لچک اور مضبوطی اس کی چمک و حسن کی علامت بنتی ہے۔عمر بڑھنے سے یہ پروٹین بننے کا عمل سست ہو جاتا ہے۔ خاص طور پر سورج کی شعاعوں سے براہ راست واسطہ اس میں مزید اضافہ کرتا ہے۔جس کا نتیجہ جھریوں اور ڈھلکی ہوئی جلد کی صورت نکلتا ہے۔

اسی کے ساتھ چہرے پہ داغ دھبوں کی صورت میں بھی مسائل نظر آتے ہیں جو کہ سورج کی روشنی میں زیادہ دیر رہنے کی وجہ سے میلانین کی زیادہ مقدار بڑھنے کے سبب جلد میں رنگت کو متاثر کرنے والے خلیوں میں تبدیلی کا محرک بنتا ہے۔پھر تیس برس کی عمر کے بعد جسمانی ہارمونز کے اندر تبدیلی جالائین پر دانوں کا باعث بنتی ہے۔

یہ جسم مین اینڈروجن نامی مردانہ ہارمونز کی زیادہ پیداوارکی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔پھر آنکھوں کے نیچے سوجن اور سیاہ ہلکوں کا پڑنا بھی ایک بڑا مسئلہ ہے جو کہ جسم میں کولیجن کی مقدار کے گرنے کی وجہ سے جنم لیتا ہے۔اس کے علاوہ دیگر مسائل بھی پریشان کر سکتے ہیں۔

جلد کا خیال کیسے رکھا جائے؟

مندرجہ بالا تمام مسائل خواتین میں تیس کے سن میں داخل ہونے کے بعد جلدپر رونما ہونا کسی کے لئے بھی پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں۔

خصوصاً وہ خواتین جو گھریلو زندگی اور پیشہ وارانہ ذمہ داریوں سے نبردآزما ہیں ان کے لئے اپنی جلد کی نگہداشت کرنا زیادہ مشکل ہے۔آئیے آپ کو اس ضمن کچھ مفید معلومات اورہدایات سے روشناس کرواتے ہیں جو تیس کی دہائی میں آپ کی جلد کے لئے موثر ثابت ہوسکتے ہیں۔

متوازن خوراک

آپ نے اکثر بزرگوں کے منہ سے یہ سن رکھا ہوگا کہ ہم جو کھاتے ہیں اس کا اثر ہوتا ہے۔ اور اس با ت میں کوئی دو رائے نہیں کیونکہ واقعی ہم جو بھی خوراک کھا رہے ہوتے ہیں اس کا ہم پر اثر پڑ رہا ہوتا ہے۔

اچھی اور متوازن خوراک ناصرف ہمیں تندرست اور صحت مند بناتی ہے بلکہ ہماری جلد کو شگفتہ و ترو تازہ رہنے میں مدد دیتی ہے۔خوارک کے ساتھ پانی کا زیادہ استعمال جلد کی خشکی اور مرونی کو دور کرتا ہے۔کم کاربوہائیڈریٹس والی خوراک کا استعمال جلد کی ظاہری شکل اور ساخت کو بہتر بناتا ہے۔

صفائی شرط ہے

جس طرح صاف ماحول میں صحت مند زندگی پروان چڑھتی ہے اسی طرح جلد کی صفائی ایک خوبصورت جلد کی ضمانت ہے۔چہرے کی صفائی کے لئے ایکسفولیئشن بے حد ضروری ہے کیونکہ یہ جلد کے مردہ خلیات کو اتار پھینکتا ہے اور اس طریقے سے نئے اور صحت مند سیلز جلد پر نکھار اور نرماہت لے کر آتے ہیں۔

مردہ جلدی خلیات بھی سکن کے بے رونق دیکھنے کا سبب بنتے ہیں۔ کیمیکل ایکسفولیٹر ز میں ایسے اجزاء شامل ہوتے ہیں جو سیلز کی بڑھوتری کا کام کرتے ہیں۔عام طور پر سکرب اس حوالے سے بہترین ایکسفولیٹر کا کام کرتے ہیں ۔ جلد پر سکربینگ کرنے کے بعدگیلے کپڑے کی مدد سے صاف کرنے پر ڈیٖ سکن سیلز مٹ جاتے ہیں۔

موسچرائز لگائیں

جلد کو ترو تازہ رکھنے کے لئے موسچرائزر کا روزانہ استعما ل ضروری ہے۔یہ جلد کو نرم و ملائم اور چمکدار بنتا ہے ۔سورج کی شعائیں ہماری جلد کو نقصان پہنچاتی ہیں تو اس صورت میں ہمیں ایسے موسچرائزر کا استعمال کرنا چاہئے جو جلد کو پرتوں کو سورج کی تیز شعاعوں سے محفوظ رکھ سکے۔

مناسب نیند

نیند کا پورا ہونا جہاں ذہنی سکون کا باعث بنتا ہے وہیں یہ جلد کی شادابی اور تروتازگی کیلئے بھی اہم عنصر ہے۔ روزانہ سات سے آٹھ گھنٹے کی پرسکو ن نیند بے حد ضروری ہے۔نیند میں کمی آنکھوں کے نیچے سوجن، ہلکوں اور مرجھائی ہوئی جلد کا باعث بنتی ہے۔

اینٹی ایجنگ کریم

یوں تو خواتین رنگ گورا کرنے والی کریموں کی دلدادہ ہوتی ہیں مگر جو کریمیں انھیں فائدہ دے سکتی ہیں وہ اینٹی ایجنگ کریمز ہیں۔

کیونکہ ان میں موجود اجزاء جلد کی نمی کو برقرار رکھنے کے ساتھ جلد کو عمر رسیدگی کے عمل سے لڑنے میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں۔اینٹی ایجنگ کریموں کو خریدتے ہوئے چند اہم باتوںکا خیال رکھنا چاہیئے جیسے کہ ایسی کریم جس میں Retinoids موجود ہوں۔ یہ دراصل وٹامن اے سے اخز کئے جاتے ہیںاور ڈرماٹالوجی میں انھیں عرصہ دراز سے جلد کو سورج کی روشنی سے محفوظ رکھنے اورچہرے کو جھریوں سے بچانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔

Vitamin Cتما م بیوٹی پروڈکٹس میں اہم جزو کے طور پر مقبول ہے۔ وٹامن سی سے ریڈیکلز سے لڑنے میں مدد ملتی ہے جو کے جلد میں کولیجن اور ایلسٹن کو ٹوٹنے سے روکتا ہے۔یہ جلد کو روشن اور توانا کرنے سے ساتھ سورج کے اثرات سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔

پھر Hydrocxy Acids الفا اور بیٹا سیل ٹرن اوور کا تناسب بڑھاتے ہیں یہ ایکسفولیٹرز کے طور پر کام کرتے ہوئے جلد کے مردہ خلیات کو اتار پھینکتے ہیں تاکہ نیچے موجود چمکدار اور نئی جلد سامنے آسکے۔ Naicinamide یہ وٹامن بی تھری کی ایک شکل ہے جو جلد سے پانی کی کمی کو روکتی ہے۔ اور یوں جلد صحت مند اور جوان دکھائی دیتی ہے۔

سیرم کا استعمال

مارکیٹ میں مختلف سیرمز ملتے ہیں لیکن آپ کو اپنی جلد کے لئے اس سیرم کا استعمال کرنا ہے جو جلد کے لیے مناسب ہو ،کیونکہ سیرم کا مقصد جلد کے اندر نکھار پیدا کرنا ہوتا ہے۔ بہتر یہ ہے کہ اپنے جلدی معالج سے پوچھ کر سیرم کا استعمال کیا جائے۔

فیشل

ہمارے ہاں خواتین فیشل اس وقت کرواتی ہیںجب انھیںکسی فنگشن میں جانا ہو۔ لیکن ماہرین کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر فیشل کروانا ضروری ہے کیونکہ اس سے جلد تروتازہ رہتی ہے اور خون کا بہاؤ بھی بہتر ہوتا ہے۔یہ جلد کو حسین و جوان بنانے کے رازوں میں سے اہم ہے۔

 ورزش

یوں تو ورزش کو جسم کے لئے بہت مفید قرار دیا جاتا ہے لیکن اہم نقطہ یہ ہے کہ ورزش جلد کے لئے بھی فائدہ مند ہے۔ جو خواتین تیس برس کی عمر سے ورزش کو اپنا معمول بنا لیتی ہیں وہ تا دیر جوان دکھائی دیتی ہیں۔ خاص کر کے وہ جو یوگا اور جم کرتی ہیں۔

آئی کریمز

آنکھوں کی نیچے کی جلد وہ حصہ ہے جہاں عمر رسیدگی کے اثرات سب سے پہلے نمایاں ہوتے ہیں۔ جھریوں سے بچنے کیلئے آئی کریمز کا استعمال کریں۔آئی کریمز میں کولیجن اور ایلسٹن جلد کی پیداوار بہتر بنانے کیلئے اجزاء موجود ہوتے ہیں۔

سن بلاک

ماہرین کے مطابق سن سکرین یا سن بلاک لگانا بے حد ضروری ہے۔ چاہے آپ عمر کے کسی بھی حصے میں ہوں سورج کے سخت شعاعیں جلد کے لئے نقصان دہ ہوتی ہیں جو کہ زیادہ نقصان دیتی ہیں اس ضمن میں سن بلاک کا استعمال بہترین ہوسکتا ہے۔

سکن کیئر پروڈکٹس

جیسے ہی خواتین تیس برس کی حد کو چھوتی ہیں جلد پہلے کی نسبت خشکی کا شکار ہونے لگتی ہے۔اس ضمن میں ضروری ہے کہ اپنی سکن کیئر پروڈکٹس کا انتخاب سوچ سمجھ کر کریں اور جلد کو زیادہ سے زیادہ موسچرائز کریں۔

اسی کے ساتھ اپنے ہونٹوں کا بھی خیال رکھیں۔ ہونٹوں کی رنگت کو نکھارنے والے کیمیکل فری پروٖڈکٹس کا استعمال کریںا ور ایسی لپ اسٹسکس کو لگاننے سے پرہیز کریں جن میں مرکری ہو اس سے ہونٹ کالے ہو جاتے ہیں۔میک اپ کو کم سے کم استعمال کریں، خصوصاً گرمیوں کے موسم میں ہیوی بیس پورزکو بلاک کر دیتی ہے۔

لیکویٖڈ اور پاودڑر بیس اس موسم کے لئے بہتر رہتی ہے جس میں آئل کی کم مقداد ہو۔ ایسے پروڈکٹس جن میں زیادہ آئل نہ ہو وہ جلد کو آکسیجن جذب کرنے کا موقع دیتے ہیں۔ اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ جو پروڈکٹس آپ استعمال کر رہی ہیں وہ نقصان دہ کیمیکلز سے پاک ہوں کیونکہ وہ آپ کی جلد پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔باہر نکلتے ہوئے اپنے جلد کو محفوظ کر نے کے لئے کسی سکاف یا ہیٹ کا استعمال کریں۔

آنکھوں کو سورج کی شعاعوں سے محفوط کرنے کے لئے سن گلاسز لگائیں۔ بازوؤں کو بچانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ پورے بازو والے کپڑے پہنیں ۔اور بھڑکیلے شوخ رنگوں والے کپڑوں کے بچائے سافٹ کلرز کا انتخاب کریں کیونکہ وہ سورج کی روشنی کو ریفلیکٹ کرتے ہیں۔ اسی کے ساتھ قدرتی اجزاء جیسے ایلوویرا وغیرہ کا استعمال بھی فائدہ مند ہوسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔