جس دن عمران خان نے سائفر لہرایا قانوناً اس وقت وہ جرم نہیں تھا اعتزاز احسن
امریکا نے کہا عمران کو ہٹادو یہ حقیقت ہے،عمران کا سائفر لہرانا جرم ہے تو نواز شریف کا بل کلنٹن سےمتعلق بیان بھی جرم ہے
بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ عمران خان کا سائفر لہرانا جرم ہے ہی نہیں، جس دن عمران خان نے سائفر لہرایا تھا اس دن قانون میں ترمیم تھی ہی نہیں، بعد میں بننے والے قانون کے ذریعے ماضی کے جرم پر کارروائی نہیں کی جاسکتی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس کی درخواست ضمانت پر سماعت کے بعد بیرسٹر اعتزاز احسن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ سائفر کیس سرے سے بنتا ہی نہیں، پراسیکیوشن اس لیے اس کیس کو کھینچنے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ یہ کیس ہی نہیں بنتا، جس روز یہ سائفر لہرایا گیا اس دن قانون میں ترامیم آئی ہی نہیں تھیں۔
انہوں ںے کہا کہ جب کوئی شخص جرم کرے اور اس روز وہ جرم قبل قابل دست اندازی نہ ہو تو وہ شخص معصوم ہوگا، بعد میں قانون بنا کر اس کے تحت پچھلے جرم پر کارروائی نہیں کی جاسکتی، جس وقت عمران خان نے سائفر لہرایا اس وقت وہ جرم تھا ہی نہیں اس لیے اس مبینہ واردات کو جرم نہیں بنایا جاسکتا۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم آئین کے تحت حلف لیتا ہے جس کے مطابق وہ اقرار کرتا ہے کہ میرے سامنے کوئی ایسی چیز کائی گئی جو خفیہ ہوئی تو میں اس کا کسی سے اظہار نہیں کروں گا لیکن میں اپنے فرائض اور اپنی عقل کے مطابق سمجھتا ہوا کہ اس راز کو عوام کے مفاد میں افشاں کرنا ضروری ہے تو وہ یہ راز عوام کے ساتھ شیئر کرسکتا ہے آئین نے وزیراعظم کو اختیار دیا ہے، سائفر کو کس قدر خفیہ رکھنا ہے کس قدر آگاہ کرنا ہے یہ فیصلہ وزیراعظم کو کرنا ہے اگر طیب ایردوان کے خلاف سازش ہو تو کیا وہ عوام کو نہیں بتاسکتا میرے ساتھ کیا ہورہاہے ؟
بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ ہم سوچتے ہیں کہ جج رات 12 بجے کیسے آٹھ گئے، باجوہ صاحب کی وجہ سے وزیراعظم ہاؤس کے باہر قیدی وین بھی پہنچ گئے، ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ عمران خان کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے فارغ کرو، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے تسلیم کیا کہ سائفر کی زبان غیر مناسب ہے اور اس کے خلاف احتجاج ہونا چاہیے۔
انہوں ںے کہا کہ اس وقت کے وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں بھی جو نیشنل سیکیورٹی میٹنگ ہوئی اس میں بھی سائفر کی زبان کے خلاف احتجاج کیا گیا، جس میں سوپر پاور کی جانب سے دھمکی دی گئی، اس طرح کے معاملے پر وزیراعظم کا فرض بنتا تھا کہ وہ قوم کو اعتماد میں لے۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے کئی بار کہا کہ مجھے بل کلنٹن نے کہا ہے کہ میں کئی بلین ڈالر دوں گا لیکن تم ایٹمی دھماکے نہ کرو، اس طرح اگر عمران خان کا سائفر عوام کو بتانا جرم ہے تو نواز شریف کا بل کلنٹن سے متعلق بیان بھی جرم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نے کہا عمران خان کو ہٹادو یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے اور ہم نے صرف عمران خان کو ہٹایا ہی نہیں بلکہ اسے پنجرے میں کیمرا لگا کر بند کردیا تا کہ اسے دکھا بھی سکیں اس سے پوری دنیا میں ہماری جگ ہنسائی ہو رہی ہے۔