پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کے خلاف متنازع ٹوئٹ پر ایف آئی اے نے انکوائری شروع کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم سیل اسلام آباد نے متنازع ٹوئٹ پر پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کے خلاف انکوائری شروع کرتے ہوئے انہیں 18 مارچ کو طلب کرلیا ۔
ایف آئی اے سائبر کرائم سیل اسلام آباد کی جانب سے شیر افضل مروت کو 18 مارچ کی صبح 10 بجے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر جی 13 اسلام آباد میں پیش ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: شیر افضل مروت کا مریم نواز پر اپنے 'قتل کی منصوبہ بندی' کا الزام
طلبی نوٹس 160 سی آر پی سی کے تحت شیر افضل مروت کی اسلام آباد میں G9/1 کے پتے پر ارسال کیاگیاجس میں تحریر کیاگیا ہے کہ انکوائری بیرسٹر عقیل ملک کی درخواست پر شروع کی گئی ہے، جس کے مطابق آپ نے 9 مارچ کو اپنے ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعے ٹوئٹ کیا۔ لہٰذا متعلقہ شواہد کے ساتھ انکوائری کے لیے پیش ہوں۔
نوٹس میں واضح کیاگیا ہے کہ اگر انکوائری میں پیش نہیں ہوتے تو سمجھا جائے گا آپ کے پاس صفائی میں کہنے کے لیے کچھ نہیں ۔نوٹس میں شیر افضل مروت کو اپنا موبائل فون اور الیکٹرانک ڈیوائسزبھی ساتھ لانے کی ہدایات کی گئی ہیں ۔
نوٹس میں یہ بھی واضح کیاگیا ہے کہ عدم پیروی 174 پی پی سی کے تحت قابل سزا بھی ہے ۔
یاد رہے کہ شیر افضل مروت نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کا کلپ، جس میں وہ وزیر اعلیٰ پنجاب پر اپنے خلاف مبینہ سازش کا الزام عائد کررہے ہیں، کا ٹویٹ کیا تھا اور خود بھی کہا تھا کہ وہ ایف آئی اے کو تمام ثبوت دینے کے لیے تیار ہیں۔ ایف آئی اے ان ثبوتوں کی انکوائری کرے۔ ذرائع کا کہنا تھا بظاہر اسی ٹویٹ پر ہی شکایت کنندہ نے ایف آئی اے سے رجوع کیا ہے، جس پر انکوائری نمبر 385/2024 شروع کی گئی ہے ۔