چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے حلقہ پی بی 50 قلعہ عبداللہ میں دوبارہ انتخاب کروانے کا حکم الیکشن کمیشن سمیت تمام فریقین کی باہمی رضامندی سے دیا۔
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کا صرف 6 پولنگ اسٹیشنر پر دوبارہ ووٹنگ کروانے کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن قانون کے مطابق حلقے میں دوبارہ پولنگ کروائے۔
اے این پی کے زمرد خان نے الیکشن کمیشن کے حکم کو چیلنج کرتےہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ صوبائی نشست کے کئی پولنگ اسٹیشنر پر بھی ٹرن آؤٹ غیر حقیقی تھا تاہم وہاں دوبارہ ووٹنگ کا حکم نہیں دیا گیا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔