- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- ہماری جوڈیشری میں بھی کالے دھبے موجود ہیں، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600 روپے کمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج
- کراچی میں اُدھار نہ دینے پر 60 سالہ دُکان دار قتل
- خیبر؛ پولیس پر حملوں اور طلبہ کے اغوا میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگرد مارا گیا
- جسٹس بابر آڈیو لیکس کیس سے الگ ہوجائیں، چار اداروں نے متفرق درخواست دائر کردی
- وزیر پیداوار کا سرسبز یوریا کی قیمت میں اضافے کا سخت نوٹس
- اسلام آباد میں غیر ملکی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے اسپیشل فورس بنانے کا فیصلہ
ایمازون میں قدیم ترین ڈولفن کی باقیات دریافت
لیما: حال ہی میں بین الاقوامی ماہرین کی ایک ٹیم کو ایمازون میں میٹھے پانی کی دیوہیکل ڈولفن کی باقیات ملی ہیں جو تقریباً ایک کروڑ سال پرانی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سویئٹزرلینڈ میں زیورک یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ڈولفن کی باقیات دریافت کیں جو اب تک دریافت ہونے والی دریائی ڈولفن کی سب سے بڑی نسل ہے۔
اس نسل کا نام Pebanista yacuruna ہے۔ یونیورسٹی کے شعبہ حیاتیات کے ڈائریکٹر مارسیلو سانچز کا کہنا تھا کہ جنوبی امریکا میں دو دہائیوں کے کام کے بعد ہمیں خطے سے کئی دیوہیکل جانوروں کی باقیات ملی ہیں لیکن یہ اپنی نوعیت کی پہلی ڈولفن ہے۔
محققین نے پیرو کے ایمازون علاقے میں ڈالفن کی باقیات دریافت کیں۔ شکار کو پکڑنے اور کھانے کے لیے اس کے منہ کی لمبائی 10 فٹ سے 11.5 فٹ کے درمیان ہے۔
سائنسدانوں نے بتایا کہ یہ نسل ڈولفنز کے Platanistoidea گروپ سے تعلق رکھتی ہے جو 24 ملین سے 16 ملین سال پہلے موجود تھی۔ مزید برآں یہ نسل کھانے کے ذرائع کی کثرت کی وجہ سے ایمازون کے علاقے میں داخل ہوئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔