مدعی سست گواہ چست امریکا کنسرٹ حملے کا ذمہ دار داعش کو قرار دینے پر بضد

روسی صدر نے حملے کی ذمہ داری یوکرین پر عائد کی تھی


ویب ڈیسک March 24, 2024
روسی صدر نے حملے کی ذمہ داری یوکرین پر عائد کی تھی، فوٹو: ویڈیو گریب

روس کے کنسرٹ ہال میں ہونے والے حملہ والے حملے میں 143 افراد مارے گئے تھے جس کی ذمہ داری امریکا داعش پر لادنے کے لیے بضد ہے جب کہ روس یوکرین ذمہ دار سمجھتا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عسکریت پسند گروپ کی عماق نیوز ایجنسی نے ٹیلی گرام پر بتایا کہ اس حملے میں داعش کے 4 جنگجوؤں نے حصہ لیا جنھوں نے حملے سے قبل اپنی تصاویر بنوائیں اور ویڈیو بیان بھی ریکارڈ کیا تھا۔

ویڈیو بیان میں نقاب پوش افراد کا کہنا تھا کہ یہ حملہ داعش اور اسلام سے لڑنے والے ممالک کے درمیان جاری جنگ کے تناظر میں کیا گیا ہے جب کہ سوشل میڈیا پر وائرل کی گئی۔

ڈیڑھ منٹ کی ویڈیو میں اسالٹ رائفلز اور چاقوؤں سے لیس حملہ آوروں کے دھندلے چہرے دکھائے گئے ہیں جب کہ ان چاروں افراد کو گولیاں برساتے بھی دکھایا گیا ہے۔

یہ خبر پڑھیں : ماسکو میں کنسرٹ ہال پر حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 143 ہوگئی، 11 افراد گرفتار

اس ویڈیو کی حقیقت سے متعلق فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا اور آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق بھی نہیں ہوسکی ہے جب کہ روس کا کہنا تھا کہ حملہ آور یوکرین سے آئے تھے اور وہیں واپس چلے گئے جنھیں ڈھونڈ کر مارا جائے گا۔

ادھر امریکا جس نے داعش کے اعتراف کو درست قرار دیا تھا، مؤقف اختیار کیا ہے کہ داعش کے بیان پر یقین نہ کرنے کا کوئی ٹھوس جواز موجود نہیں ہے۔ روس کا یوکرین کو ذمہ دار ٹھہرانا درست نہیں۔

دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بھی اپنے بیان میں حملے کی ذمہ داری داعش یا کسی اور شدت پسند جماعت نہیں بلکہ یوکرین پر عائد کی تھی اور روسی حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا اپنی مرضی ہم پر مسلط نہ کرے۔

یاد رہے کہ کنسرٹ ہال پر فائرنگ کے واقعے میں اب تک روسی پولیس نے 11 سہولت کاروں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جن کے تانے بانے یوکرین سے ملتے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں