چیونگم سے ملنے والے ڈی این اے سے طالبہ کا قاتل جنسی درندہ 44 سال بعد گرفتار

ویب ڈیسک  اتوار 24 مارچ 2024
19 سالہ طالبہ کو 1980 میں جنسی زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا، فوٹو: فائل

19 سالہ طالبہ کو 1980 میں جنسی زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا، فوٹو: فائل

امریکی ریاست اوریگون میں 15 جنوری 1980 کو ایک کالج میں طالبہ کے قتل کا کیس بالآخر چیونگم سے ملنے سے والے ڈی این اے کی بنیاد پر 44 سال بعد حل ہو گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 19 سالہ باربرا ٹکر کو کالج کی پارکنگ سے اغوا کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور پھر قتل کردیا گیا تھا۔ لاش ملنے پر کالج میں کہرام مچ گیا تھا۔

پولیس سے ہر ممکن کوشش کے باوجود اُس وقت یہ کیس حل نہ ہوسکا تھا اور کیس کو جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد وغیرہ کو محفوظ کرکے بند کردیا گیا تھا تاہم 2000 میں ڈی این اے پروفائلنگ کے دوران یہ کیس دوبارہ کھل گیا۔

متاثرہ طالبہ کے محفوظ شواہد میں سے ڈی این اے کے ذریعے پروفائلنگ کی گئی تو ایک چیونگم سے ملنے والے ڈی این اے سے ایک شخص پر شک ہوا جس کا ڈی این اے ڈیٹا دستیاب تھا۔

لیکن اس شخص کو براہ راست گرفتار نہیں کیا جا سکتا تھا اس لیے ایک جاسوس کو تعاقب پر لگایا گیا جس نے ملزم کے تھوک کا نمونہ حاصل کرلیا جو قتل کے شواہد سے ملنے والے ڈی این اے سے میچ کر گیا۔

اس طرح پولیس نے قاتل رابرٹ پولیمٹن کو حراست میں لے لیا جس کی عمر اب 60 سال ہے۔ ملزم پر فرد جرم بھی عائد کردی جب کہ سزا جون میں سنائے جانے کا امکان ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔