- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- سپریم کورٹ کا فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
- سائنس دانوں نے ریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لیے نئی ڈیوائس بنالی
- کشتی کو چھپانے کیلئے باڑ لگانے کی ہدایت، شہری کا انوکھا طریقہ
- سعودی عرب؛ حج کے دوران اس غلطی پر ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے
- لوگوں کو لاپتا کرنے والوں کے خلاف سزائے موت کی قانون سازی ہونی چاہیے، اسلام آباد ہائیکورٹ
چیونگم سے ملنے والے ڈی این اے سے طالبہ کا قاتل جنسی درندہ 44 سال بعد گرفتار
امریکی ریاست اوریگون میں 15 جنوری 1980 کو ایک کالج میں طالبہ کے قتل کا کیس بالآخر چیونگم سے ملنے سے والے ڈی این اے کی بنیاد پر 44 سال بعد حل ہو گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 19 سالہ باربرا ٹکر کو کالج کی پارکنگ سے اغوا کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور پھر قتل کردیا گیا تھا۔ لاش ملنے پر کالج میں کہرام مچ گیا تھا۔
پولیس سے ہر ممکن کوشش کے باوجود اُس وقت یہ کیس حل نہ ہوسکا تھا اور کیس کو جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد وغیرہ کو محفوظ کرکے بند کردیا گیا تھا تاہم 2000 میں ڈی این اے پروفائلنگ کے دوران یہ کیس دوبارہ کھل گیا۔
متاثرہ طالبہ کے محفوظ شواہد میں سے ڈی این اے کے ذریعے پروفائلنگ کی گئی تو ایک چیونگم سے ملنے والے ڈی این اے سے ایک شخص پر شک ہوا جس کا ڈی این اے ڈیٹا دستیاب تھا۔
لیکن اس شخص کو براہ راست گرفتار نہیں کیا جا سکتا تھا اس لیے ایک جاسوس کو تعاقب پر لگایا گیا جس نے ملزم کے تھوک کا نمونہ حاصل کرلیا جو قتل کے شواہد سے ملنے والے ڈی این اے سے میچ کر گیا۔
اس طرح پولیس نے قاتل رابرٹ پولیمٹن کو حراست میں لے لیا جس کی عمر اب 60 سال ہے۔ ملزم پر فرد جرم بھی عائد کردی جب کہ سزا جون میں سنائے جانے کا امکان ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔