- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
- بوبی بھائی کپتان بنے ہی کیوں؟
- مزدور خوشحال، ملک خوشحال ... انقلابی اقدامات اٹھانا ہونگے!
- ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 4دہشتگرد ہلاک
- آئس کریم کیوں نہیں دی؟ عدالت کا آن لائن ڈلیوری ایپ پر ہزاروں کا جرمانہ
- ہبل ٹیلی اسکوپ میں خرابی، ناسا نے دوربین کے تمام آپریشنز معطل کردیے
- لفٹ استعمال کرنے کے عادی افراد میں جلد موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق
- ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وزیرستان شاکراللہ مروت بازیاب ہوگئے، بیرسٹر سیف
- جسٹس بابر ستار کی وضاحت سے کنفیوژن بڑھ گئی: فیصل واوڈا
- کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری جاں بحق
- خیبر پختونخوا میں چیئرمینز کی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
- وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے فنڈز کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سے مدد طلب کرلی
- پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے، ڈائریکٹر آئی ایم ایف
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم نے پاکستان کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی بھی ہرادیا
- کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مزار کی تزئین و آرائش اور مرمت مکمل
- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
وفاق نے پی ایس ڈی پی میں سندھ کو نظرانداز کیا، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ملاقات کی جس میں اسمال میڈیم انٹرپرائزز کو مزید بہتر کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ اور وفاقی وزیر خزانہ نے صنعتی گیس کی قیمتوں پر بھی بات چیت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ صنعتکار گیس کی بڑھتی قیمتوں کے حوالے سے پریشان ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ اس پر وفاقی وزیر پیٹرولیم سے بات کریں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ 2015 میں ایف بی آر نے گاڑیوں کی رجسٹریشن کی مد میں ایک ارب کی نیوز پڑھ کر سندھ کے 6 بلین روپے کی کٹوتی کی ، اب وفاقی حکومت نے حیسکو اور سیپکو کی مد میں 13 بلین روپے کاٹ لیے ہیں۔
وفاقی وزیر نے وزیراعلیٰ سندھ کو کہا کہ وہ ایٹ سورس کٹوتی کے مسائل حل کریں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ گزشتہ 8 سالوں سے سندھ کو سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگراموں (پی ایس ڈی پی) میں کوئی نیا پراجیکٹ نہیں ملا، وفاقی حکومت نے دیگر صوبوں کو نئے پراجیکٹ دیئے لیکن سندھ کو نظرانداز کیا، اگر وفاقی حکومت سندھ میں کوئی پی ایس ڈی پی کا پراجیکٹ نہیں کرنا چاہتی تو اس پر بات چیت ہونی چاہیے، وفاقی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ گھروں کی تعمیر کے پراجیکٹ میں جو فنڈز رکھے تھے وہ اب بھی جاری نہیں ہوئے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ وہ ایف بی آر اور سندھ حکومت کے درمیان مسائل حل کروائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔