وٹامن ڈی لینے سے ایک شخص کی موت، ڈاکٹروں نے انتباہ جاری کردیا

ویب ڈیسک  منگل 9 اپريل 2024
[فائل-فوٹو]

[فائل-فوٹو]

  لندن: برطانیہ میں ایک شہری کی خون میں کیلشیئم کی زیادتی کی وجہ سے موت کے بعد ماہرین نے وٹامن ڈی سے متعلق وارننگ جاری کردی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 89 سالہ برطانوی شہری ڈیوڈ میچنر hypercalcemia کے باعث انتقال کرگیا ہے۔ ہائپرکیلیسیمیا وہ حالت ہے جس میں وٹامن ڈی زیادہ لینے سے خون میں کیلیشیم کی سطح بڑھ جاتی ہے کیونکہ وٹامن ڈی خون میں کیلشیم کو جذب کروانے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔

ڈیوڈ کو ریڈہِل کے ایسٹ سرے اسپتال میں تشویش ناک حالت میں داخل کرایا گیا تھا جس کے دس دن بعد ان کی موت ہوگئی۔ ڈیوڈ کے ڈاکٹر جوناتھن اسٹیونز کی رپورٹ کے مطابق 89 سالہ شہری میں وٹامن ڈی کی سطح بہت زیادہ تھی جس کی وجہ سے وہ ڈیوڈ کیلئے زہرِ قاتل ثابت ہوا اور ہائپرکیلیسیمیا کی وجہ بنا۔

رپورٹ میں ڈیوڈ کی موت کے عوامل میں وٹامن ڈی کی زیادتی کو بھی دیگر عوامل کے ساتھ درج کیا گیا۔ موت سے قبل ایک ٹیسٹ کی رپورٹ میں ڈیوڈ میں وٹامن ڈی کی سطح 380 ng/mL پر آئی تھی جبکہ نارمل سطح  20 ng/mL ہے جو ہڈیوں کی اچھی صحت کے لیے کافی ہے۔

ڈاکٹر جوناتھن کا کہنا تھا کہ ڈیوڈ کی موت کے بعد خدشات پیدا ہوگئے ہیں کہ وٹامن سپلیمنٹس کو زیادہ مقدار میں لینے سے ممکنہ طور پر بہت سنگین خطرات پیدا ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ سپلیمنٹس کی پیکجنگ پر لگی لیبلنگ میں اس طرح کے خطرات کا ذکر نہیں کیا جاتا۔ ڈیوڈ کے وٹامن ڈی سپلیمنٹس کی پیکیجنگ پر بھی اس کے زیادہ استعمال کے حوالے سے خطرات یا مضر اثرات کے بارے میں کوئی انتباہ درج نہیں تھا۔

ڈاکٹر نے مزید کہا کہا میری رائے میں اس بات کا خطرہ اب بھی موجود ہے کہ اگر اس حوالے سے سرکاری سطح پر کوئی فوری کارروائی یا قانون نہیں بنایا گیا تو مستقبل میں مزید اموات ہوسکتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔