- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- ملکی معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
- سرجری سے انکاری معمر افراد کیلئے انتباہ
- صوتی آلودگی کے پرندوں پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات
فراڈ کیس: ویتنام میں پراپرٹی ٹائیکون ارب پتی خاتون کو سزائے موت
ہنوئی: ویتنام میں فراڈ کیس میں پراپرٹی ٹائیکون ارب پتی خاتون کو سزائے موت سنادی گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ویتنام میں 67 سالہ پراپرٹی ٹائیکون ٹرونگ مے لین کو بینک فراڈ کیس میں موت کی سزا سنائی گئی، اسے سائگون کمرشل بینک سے غیرقانونی طور پر 44 ارب ڈالر کے قرضے لینے کا مجرم قرار دیا گیا۔
سرکاری میڈیا نے بتایا کہ لین رئیل اسٹیٹ ڈویلپر وان تھین فاٹ ہولڈنگز گروپ کی چیئر مین ٹرونگ مے لین غبن، رشوت خوری اور بینکنگ قوانین کی خلاف ورزی کی مرتکب پائی گئیں۔
ٹرونگ مے لین کے ساتھ پچاسی دیگر افراد پر بھی مقدمہ چلایا گیا، تمام ملزمان مجرم قرار پائے، چار کو عمر قید جبکہ باقی ملزمان کو 20 سال سے لے کر تین سال تک قید کی سزا سنائی گئی۔ ٹرونگ مائی لین کے شوہر اور بھانجی کو بالترتیب 9 اور 17 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
ٹرونگ مے لین کا تعلق ہو چی منہ شہر میں ایک چین ویت نامی خاندان سے ہے، یہ طویل عرصے سے ویتنام کی معیشت کا تجارتی انجن رہا ہے۔
ٹرونگ مے لین ایک مارکیٹ اسٹال فروش کے طور پر اپنی ماں کے ساتھ کاسمیٹکس فروخت کرتی تھی اور بعد ازاں اس نے زمین اور جائیدادیں خریدنا شروع کر دیں۔
سال 2011 تک ٹرونگ مائی لین ہو چی منہ شہر میں ایک معروف کاروباری شخصیت تھی اور اس کو تین چھوٹے بینکوں کے انضمام کا انتظام کرنے کی اجازت تھی۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ ویتنامی قانون کسی بھی فرد کو کسی بھی بینک میں پانچ فیصد سے زیادہ شیئر رکھنے سے منع کرتا ہے لیکن ٹرونگ مے لین اپنی پراکسی کے طور پر کام کرنے والی کمپنیوں اور لوگوں کے ذریعے سائیگون کمرشل بینک کے 90 فیصد سے زیادہ شیئرز کی مالک تھیں۔
استغاثہ کے مطابق وہ اپنی اس طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اپنے لوگوں کو بطور مینیجر مقرر کرتی تھی اور پھر انہیں حکم دیتی کہ وہ اُسکی کمپنیوں کو سیکڑوں قرضوں کی منظوری دیں۔
استغاثہ کے مطابق تھرونگ مے لین کے قرضے بینک کے تمام قرضوں کا 93 فیصد بنتے ہیں۔ اس پر یہ بھی الزام لگایا گیا کہ اس نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے دل کھول کر رشوت دی تاکہ اس کے قرضوں کی کبھی جانچ پڑتال نہ کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔