- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
ایران کا حملہ روکنے کیلیے اسرائیل کو ایک ارب ڈالر کی قیمت چکانا پڑی؛ رپورٹ
تل ابیب: اسرائیل کو ایران کے ڈرونز حملوں کو روکنے کے لیے ایک ارب ڈالر کی قیمت چکانا پڑی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ملک کے دفاعی فضائی نظام نے ایران کے 100 سے زائد ڈرونز کو فضا میں ہی ناکارہ بناکر فوجی تنصیبات اور شہریوں کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنایا لیکن ان حملوں کو روکنے میں ایک ارب ڈالر خرچ ہوگئے۔
اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ ایران کے ڈرونز حملوں دوران اسرائیلی جنگی طیارے فضا میں ہی رہے اور ہوائی اڈوں پر نہیں اُترے تاکہ ان ڈرونز کا نشانہ بننے سے بچ سکیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایران کے 99 فیصد ڈرونز اور میزائلوں کو اردن کی فضاؤں میں ہی تباہ کر دیا تھا اس لیے کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ ایران نے 300 کے قریب بیلسٹک میزائلز، ڈرونز اور کروز میزائلوں سے حملہ کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔