- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
ایف بی آر اسکیم، 15 روز میں 50 سے بھی کم ریٹیلرز کی رجسٹریشن
اسلام آباد: ایف بی آر کی جانب سے ریٹیلرز کو رجسٹریشن کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں صرف 2 ہفتے باقی رہ گئے ہیں، لیکن ابھی تک 50 سے بھی کم ریٹیلرز نے خود کو رضاکارانہ طور پر رجسٹر کرایا ہے، جس سے حکومت کو ریٹیلرز کی رجسٹریشن کے لیے درپیش چیلنجز کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔
ایف بی آر کے ذرائع نے اس حوالے سے بتایا کہ مہم کے 2 ہفتوں کے دوران 50 سے بھی کم تاجروں نے خود کو رجسٹر کرایا ہے۔
واضح رہے کہ تاجروں کی رجسٹریشن اسکیم کو شہباز شریف حکومت کے سیاسی عزم کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے، جس میں ریئل اسٹیٹ، ہول سیلرز اور ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانا شامل ہے۔ تاہم، اس میں ناکامی کا ملبہ تنخواہ دار طبقے پر گرے گا، جو پہلے ہی ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔
اس کے علاوہ، ایکسپورٹرز پر عائد ایک فیصد انکم ٹیکس کو ختم کرکے ان کو بھی دیگر معاشی طبقات کے برابر لانے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ ایف بی آر نے یکم اپریل سے رجسٹریشن اسکیم کا آغاز کر رکھا ہے جس میں ڈیلرز، ریٹیلرز، مینوفیکچرر کم ریٹیلرز، امپورٹر کم ریٹیلرز اور سپلائی چین میں کسی بھی نوعیت سے شریک ہر فرد کو رجسٹر کیا جائے گا، اسکیم کا نفاذ ابتدائی طور پر ملک کے معاشی حب کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ اور پشاور میں کیا جا رہا ہے، تاہم رجسٹریشن اسکیم میں تاجروں کی عدم دلچسپی سے اسکیم کی ناکامی کے امکانات بڑھ رہے ہیں، اگر یہ اسکیم کسی بھی وجہ سے ناکام ہوتی ہے تو یہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل کی فعالیت پر بھی سوالیہ نشان ہوگا، جس نے اس اسکیم کی منظوری دی تھی۔
ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 3.7 ملین ریٹیلرز ہیں، جن میں سے 3 لاکھ سے بھی کم رجسٹرڈ ہیں۔
ایف بی آر کے ایک افسر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کیلیے توجہ دی جا رہی ہے، لیکن اس کے باجود ایف بی آر کے پاس اتنا عملہ نہیں ہے کہ وہ ٹیکس چوروں کا پیچھا کرسکے اور ان سے ٹیکس وصول کر سکے، ایف بی آر کی جانب سے 2.4 ملین نان فائلرز کی نشاندہی کی جا چکی ہے جبکہ رواں سال جنوری سے کم از کم 5 لاکھ نان فائلرز کی سمیں بند کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔